جعفر ایکسپریس حملہ، لاشیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ، لاپتا مسافر کے اہلِ خانہ پریشان

اردو نیوز  |  Mar 14, 2025

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے درہ بولان میں مسافر ٹرین پر حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

حکام کے مطابق 25 افراد میں سے بیش تر کی میتیں کو شناخت کے بعد ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کر دیا گیا ہے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر پنجاب کے رہائشی بتائے جاتے ہیں۔

تاہم متاثرہ ٹرین کے مسافروں میں سے کچھ کے بارے میں تاحال ان کے پیاروں کو کوئی معلومات نہیں مل رہیں جس کی وجہ سے وہ پریشانی کا شکار ہیں۔

ایک ایسے ہی مسافر محمد اعجاز کی رشتہ دار خاتون لبنیٰ نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریلوے سٹیشن اور کبھی ہسپتالوں کے چکر لگا رہی ہیں لیکن انہیں اپنے دیور کے بارے میں کوئی معلومات نہیں مل رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ محمد اعجاز دو بچوں کے باپ ہیں جبکہ ان کی اہلیہ حاملہ اور شدید بیمار ہیں، وہ اس واقعے کے بعد سے صدمے کا شکار ہیں۔باقی تمام گھر والےعمرے پر گئے ہوئے ہیں، اس لیے انہیں خود ہسپتالوں اور ریلوے سٹیشن جا کر معلومات جمع کرنا پڑ رہی ہیں۔

لبنیٰ کا کہنا تھا کہ ’ہم ہسپتالوں میں جا کر ایک ایک شخص کی لاش دیکھ رہے ہیں، یہ بہت مشکل کام ہے لیکن ہمیں ریلوے حکام اور نہ ہی دیگر سرکاری ادارے کوئی معلومات دے ر ہے ہیں۔‘

’ریلوے نے انفارمیشن ڈیسک بنانے کا کہا تھا مگر وہاں سے ہمیں کوئی معلومات نہیں مل رہیں۔ ریلوے نے بازیاب ہونے والے مسافروں، لاشوں اور نہ ہی زخمیوں کی کوئی فہرست مرتب کی ہے۔‘

شناخت ہونے والی باقی تین لاشیں شیخوپورہ، ہری پور اور سرگودھا کے رہائشیوں کی تھیں (فوٹو: اے ایف پی)لبنیٰ کا کہنا تھا کہ ان کے ایک رشتہ دار ریلوے ملازم جائے وقوعہ کی طرف بھی گئے ہیں مگر ہمیں محمد اعجازکی خیریت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہو رہا۔

سول ہسپتال کوئٹہ کی پولیس سرجن ڈکٹر عائشہ فیض کے مطابق سول ہسپتال میں سات افراد کی لاشیں لائی گئیں جن میں سے پانچ کی شناخت ہو گئی۔ ان میں ایک ریلوے پولیس کے اہلکار شمروز خان اور دوسرے ریلوے ملازم ممتاز تھے۔ دونوں کی نماز جنازہ ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں مقتولین کے لواحقین اور ریلوے افسران و ملازمین نے شرکت کی۔

شناخت ہونے والی باقی تین لاشیں شیخوپورہ، ہری پور اور سرگودھا کے رہائشیوں کی تھیں جنہیں آبائی علاقوں کو روانہ کر دیا گیا۔

ریلوے حکام کے مطابق کچھ میتیں مچھ ریلوے سٹیشن پر ضروری کارروائی کے بعد آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئی تھیں جبکہ دیگر کو کوئٹہ کے سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ریلوے پولیس کے اہلکار شمروز خان اور دوسرے ریلوے ملازم ممتاز تھے۔ دونوں کی نماز جنازہ ریلوے ہاکی گراؤنڈ میں ادا کی گئی (فوٹو: اے ایف پی)مقتولین میں پنجاب کے شہروں بہاولپور، اوکاڑہ، ننکانہ صاحب، راولپنڈی، بھکر، وزیر آباد، سیالکوٹ، لیہ اور مظفر گڑھ کے رہائشی شامل ہیں جبکہ ایک کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع کرک، دو کا تعلق کشمیر کےعلاقے مظفرآباد اور نیلم ویلی جبکہ ایک کا تعلق گلگت سے بتایا جاتا ہے۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس ٹرین اور اس کے قریبی علاقے تاحال سکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں ہیں۔

سکیورٹی فورسز کی جانب سے پہاڑی علاقوں میں کلیئرنس آپریشن تاحال جاری ہے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے حملہ آوروں کی لاشیں بھی تحویل میں لے کر مزید کارروائی کے لیے کوئٹہ منتقل کی جا رہی ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More