برطانیہ اور یورپی یونین سمیت نادرا کون سے ممالک کو ٹیکنالوجی فراہم کر رہا ہے؟

اردو نیوز  |  Mar 16, 2025

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) پاکستان کی ضرورت کے لیے تو سافٹ ویئر بنا رہا ہے، تاہم اس وقت دنیا کے نو ممالک نادرا کی ٹیکنالوجیز کی مدد سے اپنے شہریوں کے قومی شناختی کارڈ سمیت ڈیٹا بیس کا نظام چلا رہے ہیں۔

نادرا کے ترجمان سید شباہت علی کے مطابق نادرا نے برطانیہ، یورپی یونین، ترکیہ، بنگلہ دیش، کینیا، سوڈان، نائیجریا اور صومالیہ کو ٹیکنالوجیز یا سافٹ ویئر فراہم کیے ہیں۔

اسی طرح نادرا نے تاریخ میں پہلی مرتبہ اب صومالیہ کو سافٹ ویئر سسٹم کے ساتھ ساتھ ہارڈویئر یعنی شناختی کارڈ کی دو جدید ترین پرسنلائزیشن مشینیں بھی فراہم کی ہیں۔

نادرا نے کب اور کون سے سافٹ ویئر مختلف ممالک کو فراہم کیے؟

اُردو نیوز نے نادرا سے مختلف ممالک کو فراہم کیے جانے والے سافٹ ویئرز اور ٹیکنالوجیز کے بارے میں دریافت کرنے کی کوشش کی ہے۔

نادرا کی جانب سے فراہم کی جانے والی دستاویز کے مطابق نادرا نے سب سے پہلے سال 2006 میں بنگلہ دیش کو ڈرائیونگ لائسنس سافٹ ویئر بنا کر دیا تھا جبکہ سال 2008 میں حکومت سوڈان کو سول رجسٹریشن سسٹم فراہم کیا گیا تھا۔

نائیجیریا نے بھی سال 2009 میں پاکستان سے نیشنل آئیڈنٹیٹی منیجمنٹ سسٹم (نمز) خریدا تھا جبکہ 2015 میں کینیا کی حکومت کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اینڈ ای پاسپورٹ سسٹم فراہم کیا گیا تھا۔

نادرا کی دستاویز کے مطابق فجی کے الیکشن آفس نے سال 2016 میں نادرا سے الیکشن منیجنٹ سسٹم کا حصول ممکن بنایا تھا جبکہ نادرا نے صومالیہ کو پہلی مرتبہ 2018 میں نیشنل آئیڈنٹیفکیشن سسٹم مہیا کیا تھا اور اب صومالیہ کو شناختی کارڈ بنانے والی جدید مشینیں بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔

اسی طرح سال 2022 میں برطانیہ کو بھی ریڈامیشن کیس منیجمنٹ سسٹم فراہم کیا ہے جبکہ یہی سسٹم یورپی یونین کو سال 2018 میں فراہم کیا گیا تھا۔

ترجمان کے مطابق سافٹ ویئر باقاعدہ بولی کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں (فوٹو: نادرا)علاوہ ازیں نادرا کے ریڈامیشن کیس منیجمنٹ سسٹم میں ترکیہ نے بھی دلچسپی ظاہر کی جس کے بعد ترکیہ کو سال 2023 میں یہی سسٹم مہیا کیا گیا تھا۔

’دوسرے ممالک کی ضرورت کے مطابق سافٹ ویئر تیار کیے جاتے ہیں‘

نادرا کے ترجمان سید شباہت علی نے مختلف ممالک کو نادرا کی جانب سے فراہم کیے جانے والے سافٹ ویئرز کے بارے میں مزید بتایا ہے کہ ’مختلف ممالک اپنے ہارڈ ویئر اور ضرورت کے مطابق متعلقہ سافٹ ویئر کی ڈیمانڈ کرتے ہیں جس کے مطابق اُنہیں وہ  ٹیکنالوجی فراہم کی جاتی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ایسے ممالک کے متعلقہ سٹاف کو سافٹ ویئر استعمال کرنے کی تربیت بھی دی جاتی ہے جس کے بعد انہیں قریباً ایک سال تک معاونت فراہم کی جاتی ہے جس کے بعد وہ خود اُس کو چلانے کے قابل ہو جاتے ہیں۔‘

ترجمان نے واضح کیا کہ یہ سافٹ ویئر باقاعدہ بولی کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں جن کا مخصوص معاوضہ مقرر ہوتا ہے۔

عثمان یوسف مبین کے مطابق ’نادرا پاکستان میں مختلف اداروں کے اشتراک سے سافٹ ویئر تیار کرتا ہے۔‘ (فوٹو: نادرا)تاہم سید شباہت علی کا کہنا تھا کہ صومالیہ وہ ملک ہے جس کو سال 2018 سے حکومت پاکستان اپنے اخراجات پر نیشنل آئیڈنٹیفکیشن سسٹم  فراہم کر رہی ہے اور اب اسی سلسلے میں تاریخ میں پہلی مرتبہ صومالیہ کو شناختی کارڈ کی دو جدید ترین پرسنلائزیشن مشینیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔

سابق چیئرمین نادرا عثمان یوسف مبین نے کہا کہ ’نادرا ڈیٹا بیس میں اپنے وسیع تجربے کی بدولت مختلف ممالک کو یہ ٹیکنالوجیز فراہم کر رہا ہے۔‘

اُن کا کہنا تھا کہ ’نادرا یہ سافٹ ویئر پاکستان میں مختلف اداروں کے اشتراک سے تیار کرتا ہے جس میں دوسرے ممالک کی ضرورت کو مدِ نظر رکھا جاتا ہے۔‘

عثمان یوسف مبین کے مطابق نادرا کے اقدام سے جہاں پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے تو وہیں نادرا  کو عالمی سطح پر شہرت بھی ملتی ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More