کیا مریم نواز نے بزدار دور کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگائی ہیں؟

اردو نیوز  |  Mar 20, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت ہے اور حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر وزیر اعلیٰ مریم نواز نے بڑے پیمانے پر اپنے ترقیاتی منصوبوں کی تشہیر کی ہے۔

تشہیر نہ صرف بڑے پیمانے پر اخباروں میں کی گئی بلکہ ٹی وی پر بھی کئی طرح کے اشتہار چلائے گئے۔ دوسری طرف بدھ کے روز پنجاب میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے حکومت کی ایک سالہ کارکرگی پر وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔ وائٹ پیپر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ سارے کام تو تحریک انصاف کی حکومت نے شروع کیے تھے جن پر مریم حکومت اپنی تختی لگا رہی ہے۔

اپوزیشن کے 58 صفحات پر مبنی وائٹ پیر میں سلسلہ وار ان منصوبوں کا ذکر کیا گیا ہے جن کا کریڈٹ موجودہ حکومت لے رہی ہے، جبکہ اس کے نیچے سابقہ حکومت کے اسی دور کے منصوبوں کی تفصیل فراہم کی گئی ہے۔ مثال کے طور پر صحافیوں کو رہائش فراہم کرنے کے منصوبے پر کہا گیا ہے کہ یہ کام 2022 میں پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا تھا جب 700 کنال رقبہ لاہور میں اس پراجیکٹ کے وقف کیا گیا۔

اسی طرح کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر پروگرام، سٹوڈنٹ سکالرشپ، ہیلتھ کارڈ، ایئر ایمبولینس، ریسکیو کے نئے مراکز، اپنا چھت سکیم، واٹر سٹوریج منصوبے، گرین بسیں، ہمت کارڈ، مزدور کارڈ، ماس ٹرانزٹ، لائیو سٹاک پروگرام، شجر کاری، جھینگا فارمنگ، آسان کاروبار کارڈ اور نئی سڑکوں کے موجود حکومت کے پروگرامز کی تفصیل درج کر کے اس کے نیچے تحریک انصاف کے دور میں انہی پروگرامز کے شروع کرنے کےاعدادوشمار دیے گئے ہیں۔

جبکہ موجودہ حکومت کے سموگ ٹاور، بائیکر لائنز، ستھرا پنجاب پروگرام سمیت وہ تمام پروگرام جن میں گارمنٹس سٹی، چیف منسٹر سکلڈ پروگرام، ٹیوب ویل سولرائزیشن اور فری وائی فائی کے منصوبے، جن کا ٹریس سابق دور حکومت میں نہیں ملتا، کو نامکمل اور پیسے کا ضیاع قرار دیا گیا ہے۔

اس وائٹ پیپر میں اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ مریم نواز کی حکومت مکمل طور پر ناکام حکومت ہے۔ تو کیا واقعی مریم نواز کی حکومت بزدار دور کے ترقیاتی کاموں پر اپنی تختی لگا رہی ہے؟ 

اپوزیشن لیڈر کے مطابق مریم نواز حکومت نے بزدار دور کے منصوبوں کے نام بدل کر اپنے نام سے جاری کر دیے۔ (فوٹو: فیس بک)جب اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر سے اردو نیوز نے یہ پوچھا کہ عثمان بزدار کی حکومت پر خود تحریک انصاف کے اندر سے بھی کافی تنقید کی جاتی تھی۔ اس کی کیا وجہ تھی؟

ان کا کہنا تھا کہ ’کسی بھی پارٹی میں مرکزی لیڈرشپ کے سوا باقی لوگوں کے ناموں پر سب کا اتفاق نہیں ہوتا۔ یہ ایک قدرتی بات ہے۔ یہ بزدار حکومت اصل میں تحریک انصاف کی حکومت تھی۔ اور پارٹی نے ان کو مکمل گائیڈ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج مریم نواز کے ہر پراجیکٹ کے شواہد سے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ہمارے دور میں شروع ہوئے۔ ہم نے تو وائٹ پیپر میں اس وقت کے اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات بھی لگائے ہیں۔ تاکہ کسی کو یہ نہ لگے کہ ہم صرف دعویٰ کر رہے ہیں۔‘

ملک احمد بھچر کا کہنا تھا کہ ’اس حکومت نے اپنی طرف سے ایک بائیکر لائن بنائی ہے جس کا رنگ پہلی ہی بارش میں اتر گیا۔ اب اس پر کوئی کہے کہ اس حکومت نے پنجاب کی بازی پلٹ دی ہے تو میرا خیال ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔ بدقسمتی ہے کہ انہوں نے ہمارے منصوبوں کے نام بدل کر اپنے نام سے جاری کر دیے۔‘

عظمیٰ بخاری کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاست جعلی پروپیگنڈے پر تھی اور اب اپوزیشن بھی اسی پر ہے۔ (فوٹو: فیس بک)دوسری طرف پنجاب حکومت کی ترجمان عظمٰی بخاری ان دعوؤں کو رد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’آپ ایک کام کریں یہ سوال مجھ سے نہ پوچھیں بلکہ باہر نکلیں اور گلی محلے میں پنجاب کے لوگوں سے پوچھیں کہ بزدار حکومت ان کے لیے کیسی تھی۔ اگر یہ سب کچھ جو مریم نواز کر رہی ہیں، پہلے سے موجود ہوتا تو یقینا ہر منصوبے کے اعلان پر اس سے استفادہ کرنے والے چیخ چیخ کر بتا رہے ہوتے۔ بلکہ یہی اپوزیشن ہمیں سانس نہ لینے دیتی۔‘

’اصل میں یہ چالاک لوگ ہیں۔ گورننس میں جو معاملات آتے ہیں۔ ان کا نام لے لینا اور حقیقت میں لوگوں تک ان کا فائدہ پہنچانا دو الگ باتیں ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کیا ہمیں یاد نہیں جب بزدار حکومت میں مفت ادویات، جو شہباز شریف دور میں شروع کی گئی تھیں، کو ختم کر دیا گیا۔ لاہور میں گلیاں کوڑے سے بھر گئیں۔ ہماری حکومت نے ایک منظم طریقے سے پہلے اعداد و شمار اکٹھے کیے پھر سب کچھ ڈیجیٹل نظام سے منسلک کیا اور ہر پراجیکٹ کی روزانہ مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔ سروس ڈیلیوری کا پوچھنا ہے تو عوام سے پوچھیں اب سروے آئے ہیں کہ لوگ مریم نواز سے کتنے خوش ہیں۔ ان کی سیاست جعلی پروپیگنڈے پر تھی اور اب اپوزیشن بھی اسی پر ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More