امریکہ نے پانچ لاکھ سے زائد تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کردی

اردو نیوز  |  Mar 22, 2025

امریکہ نے جمعے کو کہا کہ وہ لاطینی امریکہ کے لاکھوں تارکین وطن کی قانونی حیثیت منسوخ کر رہا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے کے لیے چند ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی تاریخ کی سب بڑی ملک بدری ک مہم چلانے اور خصوصی طور پر لاطینی امریکہ کے ممالک کے افراد کی امیگریشن روکنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔

اس حکم سے کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے پانچ لاکھ 32 ہزار افراد متاثر ہوں گے جو 2022 میں جوبائیڈن کی طرف سے متعارف کروائی گئی ایک سکیم کے تحت امریکہ آئے تھے۔

وہ منگل کو فیڈرل رجسٹر میں ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کا حکم شائع ہونے کے بعد قانونی تحفظ سے محروم ہو جائیں گے۔ جس کا مطلب ہے کہ اگر ان کے پاس کوئی دوسرا امیگریشن سٹیٹس نہیں ہے تو انہیں 24 اپریل تک ملک چھوڑنا ہوگا۔

ان چار ممالک کے افراد کو جنوری 2023 میں اعلان کیے جانے والے ایک پروگرام (سی ایچ این وی) کے تحت امریکہ میں دو سال تک رہنے کی اجازت دی گئی تھی جہاں انسانی حقوق کی صورتحال اچھی نہیں تھی۔

جو بائیڈن نے امریکہ میکسیکو بارڈر پر دباؤ کو ختم کرنے کے لیے اس پروگرام کو ’محفوظ اور انسانی‘ کہا تھا۔ تاہم جمعے کو ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ یہ سکیم عارضی تھی۔

امیگریشن کے وکیل نکولیٹ گلیزر نے کہا کہ اس حکم سی ایچ این وی پروگرام کے تحت آنے والے چھ لاکھ افراد میں سے بڑی تعداد متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صرف 75 ہزار افراد نے پناہ کی درخواستیں دائر کی تھیں لہذا اس پروگرام کے تحت آنے والی اکثریت کو نکالا جا سکتا ہے۔

امیگریشن حقوق کے گروپ ’جسٹس ایکشن سنٹر‘ کی ڈائریکٹر کیرن ٹملین نے کہا کہ ’ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے ہزاروں افراد کو کیے گئے وعدے کو توڑ دیا ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More