امریکی شہر لاس اینجلس سے شنگھائی جانے والی یونائیٹڈ ایئرلائن کی پرواز کو اس وقت راستے سے واپس مڑنا پڑا جب یہ پتا چلا کہ بوئنگ 787 طیارے کے پائلٹ اپنا پاسپورٹ لیے بغیر طیارے میں سوار ہوگئے ہیں۔امریکی ٹیلی ویژن چینل سی این این کے مطابق یونائیٹڈ ایئرلائن کی پرواز یو اے 198 نے 22 مارچ کو دن دو بجے لاس اینجلس ایئرپورٹ سے شنگھائی کے لیے اُڑان بھری تھی جس پر 257 مسافر اور عملے کے 13 ارکان سوار تھے۔ویب سائٹ فلائٹ ایئرویو کے مطابق طیارہ بحرالکاہل کے اوپر سے شنگھائی کی طرف رواں دواں تھا، تاہم دو گھنٹے کے سفر کے بعد اسے واپس موڑ دیا گیا جو سان فرانسسکو ایئرپورٹ پر شام پانچ بجے اُتر گیا۔
ایئرلائن کے مطابق پائلٹ کے پاس ان کا پاسپورٹ موجود نہیں تھا۔ ’سان فرانسسکو اُتر کر ہم نے نئے عملے کا بندوبست کیا جو مسافروں کو لے کر اسی شام کو اپنی منزل کی طرف روانہ ہوا۔‘
طیارے نے نئے عملے کے ساتھ رات 9 بجے سان فرانسسکو ایئرپورٹ سے اُڑان بھری اور 6 گھنٹے کی تاخیر سے شنگھائی اُترا۔طیارے پر موجود ایک چینی مسافر یانگ شوہان نے سی این این کو بتایا کہ انہوں نے پائلٹ کو انٹرکام پر انتہائی پریشانی میں یہ کہتے ہوئے سنا کہ وہ اپنا پاسپورٹ بھول آئے ہیں۔سان فرانسسکو میں طیارے کی لینڈنگ کے بعد یانگ شوہان کو کھانے کے دو واؤچرز دیے گئے جن کی مالیت 30 ڈالر تھی۔ایک مسافر کے مطابق انہوں نے پائلٹ کو انٹرکام پر انتہائی پریشانی میں یہ کہتے ہوئے سنا کہ وہ اپنا پاسپورٹ بھول آئے ہیں (فوٹو: یانگ شوہان)ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ازالے کے لیے بھی دعویٰ یونائیٹڈ ایئرلائن کی ویب سائٹ پر دائر کر دیا ہے جس کے جواب میں انہیں بتایا گیا کہ 14 کاروباری دنوں کے اندر ان کو جواب دیا جائے گا۔مشرقی چین کے شہر ہانگزو سے تعلق رکھنے والی مسافر بزنس ٹرپ سے واپس آرہی تھی۔ شنگھائی پہنچنے کے بعد بھی ان کو اڑھائی گھنٹے ڈرائیو کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ تھکن سے چور ہوگئیں۔گوکہ غیر متوقع تاخیر کی وجہ سے ان کے کام کا شیڈول بہت زیادہ متاثر ہوا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ پائلٹ کی دیانت داری نے انہیں متاثر کیا۔تاہم طیارے پر موجود دیگر مسافر پائلٹ کی اس ’بے پروائی‘ پر غصے میں نظر آئے۔طیارے پر موجود ایک اور چینی مسافر کا ’ریڈ نوٹ‘ نامی چینی سوشل میڈیا ایپ پر کہنا تھا کہ ’کوئی کیسے اپنی ڈیوٹی کے حوالے سے اس طرح غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔‘