نجی سکولوں کی رجسٹریشن بسوں سے مشروط: کیا پنجاب کے سوا کروڑ بچے متاثر ہو سکتے ہیں؟

اردو نیوز  |  Mar 29, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب میں گزشتہ چھ مہینے سے نجی سکولوں کی رجسٹریشن اور پہلے سے موجود رجسٹریشن کی تجدید پر حکومت نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

اس پابندی کی وجہ سے نجی سکولوں کی قانونی حیثیت ہوا میں معلق ہے۔

پابندی کی اس وجہ کے پیچھے لاہور ہائی کورٹ کا سموگ کے کیس میں وہ حکم نامہ ہے جس میں حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ کسی بھی سکول کی رجسٹریشن نہیں کرے گی جس کے پاس بچوں کی ٹرانسپورٹ کے لیے اپنی بسیں نہیں ہوں گی۔

عدالتی احکامات کے بعد حکومت نے اس حوالے سے پالیسی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا تاہم ابھی تک یہ پالیسی نہیں بن سکی اور ہزاروں نجی سکولوں کی رجسٹریشن کی تجدید بھی نہیں ہو پائی ہے۔

نجی سکولوں کی تنظیم پاک ایوان تعلیم کے سربراہ قاضی نعیم انجم نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس وقت پنجاب بھر میں ایک لاکھ 8 ہزار رجسٹرڈ پرائیویٹ سکول ہیں جن کی رجسٹریشن 31 مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ہم ہر سال مارچ کے مہینے میں اپنے سکولوں کی رجسٹریشن کی تجدید کرواتے ہیں۔ لیکن اس سال محکمہ تعلیم درخواست ہی نہیں لے رہا، کہتے ہیں کہ ابھی رجسٹریشن بند کی ہوئی ہے۔‘

قاضی نعیم انجم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’صرف یہی نہیں بلکہ پچھلے 6 مہینے سے ایک بھی نئے سکول کو رجسٹریشن جاری نہیں ہوئی۔ جو لوگ اپنے سکولوں کی شاخیں بڑھا رہے ہیں، ان کا کام ٹھپ پڑا ہے۔ اور  یہ ایک عجیب صورت حال ہے جس میں پورا نجی تعلیم کا سیکٹر متاثر ہو رہا ہے۔‘ پنجاب میں پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن سے متعلق قانون کے مطابق سکولوں کی رجسٹریشن ہر سال قوانین کی پاسداری سے مشروط ہے۔ یعنی پرائیویٹ سکول بنانے کے لیے جو کم از کم سہولیات اور معیار حکومت نے مقرر کر رکھا ہے۔ اس کی سالانہ انسپیکشن کی جاتی ہے جس کے بعد مزید ایک سال کے لیے سکولوں کی رجسٹریشن بڑھا دی جاتی ہے۔

وزیرتعلیم نے کہا کہ قابل عمل قواعد بنانے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر اس پر کام کیا جا رہا ہے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)سکولوں کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی پابندی کے باعث نجی سکولوں کے تعلیمی بورڈز سے الحاق بھی متاثر ہو گا جس کا براہ راست اثر بورڈز کے امتحانات میں پرائیویٹ امیدواروں پر ہو سکتا ہے۔

قاضی نعیم کہتے ہیں ’سکولوں کی رجسٹریشن کوئی الگ سے معاملہ نہیں ہے پورا پرائیویٹ سیکٹر اس پر کھڑا ہے۔ اگر رجسٹریشن کی تجدید نہیں ہو گی تو تمام تعلیمی بورڈز سکولوں کا الحاق ختم کر دیں گے جس سے صورت حال اور خراب ہو گی۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ اس معاملے کا فوری حل کرے۔‘

اس حوالے سے پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر نے بتایا کہ ’اس ساری صورت حال پر ہماری نظر ہے اور ہم اس پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ سکولوں کی رجسٹریشن اور تجدید کے حوالے قواعد و ضوابط نئے سرے سے بنائے جا رہے ہیں۔ اور عدالتی حکم کے باعث سکولوں کو اپنی ذاتی ٹرانسپورٹ بسیں رکھنے کا پابند بنایا جائے گا۔‘

وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ ’ہمارے لیے بہت آسان تھا کہ فوری طور پر بس کی ایک شق ڈالتے اور جو جو اس شق پر پورا اترتا، اس کی رجسٹریشن بحال کر دی جاتی۔ لیکن بڑی تعداد میں سکول ایسے ہے جو اس صورت حال سے متاثر ہو سکتے ہیں، اس لیے قابل عمل قواعد بنانے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر اس پر کام کیا جا رہا ہے۔ جوں ہی قواعد مکمل ہوں گے تو رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More