صوبہ خیبر پختونخوا میں حالیہ بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں کم از کم چھ افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ معلومات خیبر پختونخوا کی صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کی اتوار کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق 20 جون سے شروع ہونے والی تیز بارشوں، آندھی اور سیلاب کے باعث صوبے کے مختلف علاقوں میں کم از کم سات مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں مانسہرہ، بونیر، لوئر دیر، اپر دیر، مالاکنڈ اور کوہستان شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد میں تین مرد، ایک خاتون اور دو بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں تین مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔
محکمہ موسمیات پاکستان نے رواں ہفتے کشمیر، گلگت بلتستان، پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 20 جون سے 23 جون تک پری مون سون بارشوں کی پیشگوئی کی تھی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلعی انتظامیہ کو پہلے ہی الرٹ جاری کیا جا چکا ہے اور اُنہیں ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات کیے جائیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی خیبر پختونخوا اور پنجاب میں طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سے کم از کم 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران موسم کے انداز میں غیرمعمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں جن میں شدید گرمی کی لہر، بے وقت بارشیں، طوفان اور قحط شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان موسمیاتی تبدیلیوں کی بڑی وجہ انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی اور گلوبل وارمنگ ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2022 میں پاکستان کو انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی تبدیلی کے باعث بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں 1700 سے زائد افراد ہلاک جبکہ تین کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے ،اور ملک کو 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان پہنچا۔