پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100 انڈیکس میں 2 ہزار 332 پوائنٹس کا اضافہ ہوا ۔اور انڈیکس ایک لاکھ 24 ہزار 379 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا جو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے ۔
جمعہ کو ٹریڈنگ کے آغازسے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی خریداری میں غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس ایک لاکھ 25 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبورکرگیا تاہم بعد میں مزکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی، تاہم تیزی کا رجحان آخر تک غالب رہا ۔
جمعہ کو مجموعی طور پر 484 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں 334 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 116 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 34 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔
ڈائریکٹر پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور معاشی تجزیہ کار احمد چنائے کے مطابق گردشی قرضوں کے حوالے سے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں جس سے توقع ہے کہ گردشی قرضوں کا مسئلہ حل ہوجائے گا ،ایران ،اسرائیل کے مابین کشیدگی ختم ہونے کو بھی مثبت پیش رفت کے طور پر لیا جارہا ہے جب کہ اسکے علاوہ امریکہ اور پاکستان کے مابین ٹیرف سے متعلق تجارتی معاملات بہتر ہونے کے بھی امکانات نظر آرہے ہیں ۔ ان تمام عوامل کو دیکھتے ہوئے سرمایہ کار حصص کی خریداری میں زیادہ سرگرمی دکھا رہے ہیں۔