ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قاتل کی جانب سے رینٹ پر گاڑی لینے کے معاملے کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ہوئی، جس میں عدالت نے گاڑی کی سپرداری کی درخواست خارج کردی۔
عدالت میں گاڑی کے مالک کی جانب سے سپرداری کی درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار اور گاڑی کا واردات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ درخواست گزار مقدمہ میں نامزد یا مطلوب نہیں ہے۔
پولیس نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ متعلقہ گاڑی ملزم عمر حیات نے واردات سے پہلے اور بعد میں استعمال کی تھی۔ پولیس نے متعلقہ گاڑی کو ملزم کی نشاندہی پر ہی قبضے میں لیا تھا۔
پولیس کے مطابق درخواست گزار نے رینٹ کا معاہدہ اور سی سی ٹی وی فوٹیجز پولیس کو پیش نہیں کی۔ درخواست گزار اور گاڑی کے ڈرائیور سے مقدمہ میں شہادت مطلوب ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پولیس اور درخواست گزار کے دلائل کے بعد سپرداری کی درخواست خارج کردی۔