اہم نکات
این ڈی ایم اے نے آئندہ 24 گھنٹوں میں بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا
کراچی میں بارش کے بعد کئی علاقے زیرِآب،بدھ کو سکول بند رکھنے کا اعلان
پی ٹی اے کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے مفت فون کالز کی سہولت
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا سمیت مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے بعد سیلاب اور لینڈسلائیڈنگ کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتیں 400 تک پہنچ گئی ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے نیشنل ڈسزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور محکمہ موسمیات نے آئندہ دنوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کے ساتھ ساتھ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے ہدایت کی ہے۔این ڈی ایم اے نے اپنے بیان میں کہا کہ ’صرف خیبر پختونخوا میں ہلاکتوں کی تعداد 356 ہے جبکہ دیگر علاقوں میں ہونے والے جانی نقصانات کے بعد یہ تعداد 400 تک پہنچ گئی ہےآئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں، لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کا الرٹ جاری
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے (این ڈی ایم اے) نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں، پہاڑی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ اور سیلاب کا الرٹ جاری کیا ہے۔منگل کو اپنے بیان میں این ڈی ایم اے نے کہا کہ اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے مختلف اضلاع بشمول کوئٹہ، ژوب، زیارت، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، مستونگ، نوشکی اور بارکھان میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔‘این ڈی ایم اے کے مطابق ’پنجاب کے مختلف شہروں میں اگلے 12 سے 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے اور مری، راولپنڈی، جہلم، چکوال اور اٹک میں موسلادھار بارش کا امکان ہے۔‘’منڈی بہاءالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، چنیوٹ، لاہور، سیالکوٹ، نارووال، شیخوپورہ، فیصل آباد، سرگودھا، بھکر، لیہ، میانوالی، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، ملتان، بہاول نگر، بہاول پور اور رحیم یار خان میں بھی بارش متوقع ہے۔این ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ ’گلگت بلتستان، پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر اور بالائی خیبر پختونخوا بشمول چترال، دیر، کوہستان، باجوڑ، مہمند میں شدید بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ اور زمینی کٹاؤ کا خدشہ ہے۔‘ این ڈی ایم اے نے صوبائی و ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم ایز، ریسکیو سروسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ رہنے اور فوری رسپانس کے لیے اہلکاروں اور آلات کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی میں شدید بارش سے کئی علاقے زیرِآب، بدھ کو سکول بند رکھنے کا اعلانپاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بارش کے بعد متعدد علاقے زیرِآب آگئے ہیں اور کم سے کم پانچ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق کراچی کے اولڈ سٹی کے علاقے بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہیں جن میں لیاری، کھارادر، میٹھادر، رنچھوڑلائن، گارڈن، شُو مارکیٹ اور برنس روڈ شامل ہیں۔ان کے علاوہ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، نارتھ کراچی بفرزون، شادمان اور فیڈرل بی ایریا سمیت ضلع وسطی کے کئی علاقوں میں چھوٹی اور بڑی سڑکیں زیرِآب ہیں۔اس کے علاوہ کورنگی، لانڈھی، قیوم آباد اور محمود آباد میں بھی پانی جمع ہے۔ ضلع کیماڑی، ایسٹ اور ویسٹ کے بھی کئی علاقوں میں جگہ جگہ پانی جمع ہے۔وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ’بدھ کو کراچی میں تمام نجی و سرکاری سکول بند رہیں گے۔‘سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پی ٹی اے کی جانب سے مفت کالز کی سہولت پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے کہ ریلیف اقدامات کے تحت موبائل فون آپریٹرز (سی ایم اوز) کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ٹیلی کام صارفین کو مفت آن نیٹ وائس کالز (یعنی ایک ہی نیٹ ورک پر کالز) فراہم کی جا رہی ہیں۔منگل کو جاری کردہ بیان کے مطابق ’پی ٹی اے اس نازک وقت میں موبائل فون آپریٹرز (سی ایم اوز) کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔‘’ان اقدامات کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ صارفین زیرو بیلنس کے باوجود اپنے اہلِ خانہ اور ایمرجنسی سروسز سے رابطے میں رہ سکیں۔‘’اب تک 72 فیصد سے زائد متاثرہ ٹیلی کام سائٹس بحال کی جا چکی ہیں۔ پی ٹی اے متاثرہ علاقوں میں ٹیلی کام خدمات کی مسلسل نگرانی جاری رکھے گی اور عوام کو بروقت آگاہ کرتی رہے گی۔‘