کوئٹہ: بلوچستان کی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025 کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف مشترکہ جدوجہد اور حکومت سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی میر یونس عزیز زہری کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے، جس میں تمام اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پارلیمانی اراکین شامل ہوں گے۔
اجلاس میں شریک رہنماؤں نے متفقہ طور پر کہا کہ اسمبلی میں پیش کردہ مائنز اینڈ منرل بل صوبے کے عوام اور وسائل کے مفاد کے منافی ہے، اس لیے اپوزیشن اسے کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ اعلامیے کے مطابق اپوزیشن جماعتیں اس بل کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے واپس اسمبلی میں لانے اور اس پر موجود اعتراضات دور کرنے کی کوشش کریں گی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان کے عوامی مسائل کے حل کے لیے اپوزیشن جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل کے ساتھ جدوجہد جاری رکھیں گی۔ اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے کہا سب سے پہلے تو میں اپنے دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور تمام جماعتوں کا جنہوں نے اس کانفرنس میں شرکت کی اور ہم نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ بل مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر گورنمنٹ سے مذاکرات کر یں گے کہ اس بل کو مسترد کرکے دوبارہ اسمبلی میں نیا بل لے کر آئیں۔
مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ میر یونس عزیز زہری ہوں گے جبکہ کمیٹی میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، میر رحمت صالح، انجینئر زمرک خان اچکزئی، مولانا ہدایت الرحمان اور دیگر اپوزیشن رہنما شامل ہوں گے۔
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ بلوچستان کے وسیع تر مفاد میں اپوزیشن اپنی جدوجہد کو تیز کرے گی اور عوامی مفادات کے منافی ہر اقدام کے خلاف بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔