خیبر پختونخوا اسمبلی میں این ایف سی ایوارڈ سے متعلق رپورٹ کے پیش ہونے میں آئین آڑے آگیا جس کو اسپیکر نے ڈیفر کردیا۔
پیر کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران جب وزیر قانون آفتاب عالم بائے اینول مانیٹرنگ آف دی ایمپلینٹیشن آف این ایف سی ایوارڈ رپورٹ برائے جولائی تا دسمبر 2022 پیش کر رہے تھے تو پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 163 بی کے تحت صوبائی حکومت این ایف سی سے متعلق رپورٹس پیش کرنے کی پابند ہوتی ہے لیکن حکومت ایوان میں وفاق کی رپورٹ پیش کرنے جارہی ہے۔
آئین کہتا ہے کہ وفاق اپنی اور صوبائی حکومت اپنی رپورٹس پیش کرے گی لیکن مرکز صوبائی حکومت کے اختیار کو بھی ٹیک اوور کرنا چاہتا ہے یہ رپورٹ وفاق کے منہ پر مار دینی چاہیے، رپورٹ کا لفظ استعمال کر کے آئین کو مسخ کیا گیا۔
وزیر قانون آفتاب عالم نے جواب دیا کہ رپورٹس کی جگہ رپورٹ درج ہونا کلریکل غلطی بھی ہوسکتی ہے، صوبائی حکومت نے اپنے طور ذمہ داریاں پوری کی ہیں۔ اسپیکر نے مداخلت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ حکومت فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ معاملہ ڈسکس کرے رپورٹ اگلے سیشن تک ڈیفر کردی جاتی ہے۔