حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں کیش لیس اکانومی کے قیام کے لیے اقدامات مزید تیز کرتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں سے فوری طور پر درکار معلومات طلب کر لی ہیں۔
محکمہ خزانہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ڈپٹی سیکریٹری ریسورسز، بجٹ آفیسر اور مختلف انتظامی محکموں کے نمائندگان شریک ہوئے۔ اجلاس میں صوبے کو کیش لیس نظام کی طرف منتقل کرنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا گیا۔
حکام کے مطابق وفاقی و صوبائی حکومت کی ہدایات اور متعدد یاد دہانیوں کے باوجود اب تک کسی بھی محکمے نے سرکاری اداروں اور شہریوں کے درمیان مالی لین دین کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ وزیراعظم اور چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ناگزیر ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام انتظامی محکمے جلد از جلد ادائیگیوں اور مالی لین دین سے متعلق درکار معلومات محکمہ خزانہ کو ارسال کریں تاکہ صوبائی حکومت کو کیش لیس اکانومی کے نفاذ سے متعلق جامع رپورٹ فراہم کی جا سکے۔یہ اقدام خیبر پختونخوا میں جدید ڈیجیٹل مالیاتی نظام کے قیام اور شفافیت بڑھانے کے لیے اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔