افواج پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ’انڈین وزیرِ دفاع، آرمی چیف اور فضائیہ کے سربراہوں نے پاکستان کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز بیانات دیے ہیں۔‘سنیچر کو افواج پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’یہ غیر ذمہ درانہ بیانات جارحیت کے لیے من گھڑت بہانے تلاش کرنے کی نئی کوشش ہے، ایسے بیانات سے جنوبی ایشیا میں امن کو سنگین خدشات لاحق ہوسکتے ہیں۔‘
’ہم انہیں خبردار کرتے ہیں کہ مستقبل میں کوئی تنازع ہولناک تباہی کا سبب بن سکتا ہے، اگر جنگ کا ایک نیا دور شروع ہوا تو پاکستان پیچھے نہیں رہے گا، ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ یا روک ٹوک کے بھرپور جواب دیں گے۔‘پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان کے مطابق ’انڈیا گذشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان کو منفی انداز میں پیش کر کے اور پاکستان پر الزامات لگا کر خود کو مظلوم ظاہر کرنے کا کارڈ کھیل رہا ہے۔‘افواج پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’درحقیقت انڈیا نے خطے میں تشدد کو ہوا دے کر اصل میں خود ہی دہشت گردی کی سرپرستی کی ہے۔‘’انڈیا کا یہ بیانیہ اب بڑی حد تک بے نقاب ہو چکا ہے، دنیا پہچان چکی ہے کہ سرحد پار دہشت گردی کا حقیقی چہرہ انڈیا کا ہی ہے، دنیا انڈیا کو علاقائی عدم استحکام کا مرکز تسلیم کر چکی ہے۔‘ افواج پاکستان کے ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’رواں برس مئی میں پاکستان کے خلاف انڈیا کی جارحیت نے دو ایٹمی طاقتوں کو ایک بڑی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔‘’ایسا لگتا ہے کہ انڈیا اپنے لڑاکا طیاروں کے ملبے اور پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے طیاروں کے غصے کو بُھول گیا ہے، اجتماعی بھولنے کی بیماری میں مبتلا انڈیا اب اگلے دور کے تصادم کے لیے پریشان دکھائی دے رہا ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’پاکستان کی مسلح افواج دشمن کے ہر کونے میں جنگ لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہیں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ترجمان افواج پاکستان کے مطابق ’جو نئے نارمل کے قیام کی کوشش کر رہے ہیں انہیں یہ معلوم ہونا چاہیے پاکستان کے جواب نے نیا نارمل قائم کر دیا ہے جو تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا۔‘’غیر ضروری دھمکیوں اور جارحیت کے سامنے، پاکستانی عوام اور پاکستان کی مسلح افواج دشمن کے ہر کونے میں جنگ لے جانے کی صلاحیت اورعزم رکھتے ہیں۔‘افواج پاکستان کے ترجمان نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ ’اس مرتبہ ہم جغرافیائی استثنیٰ کے تصور کو ختم کر دیں گے اور انڈیا کے دُوردراز علاقوں کو نشانہ بنائیں گے۔‘واضح رہے کہ انڈین آرمی چیف جنرل اوپندر دویدی نے جمعہ کے روز پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پڑوسی ملک دنیا کے نقشے پر اپنی موجودگی برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اُسے ’دہشت گردی کی حمایت بند کرنا ہو گی۔‘انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق انڈین آرمی چیف راجستھان کے ضلع شری گنگا نگر کے علاقے انوپ گڑھ میں فوجی جوانوں سے خطاب کر رہے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آپریشن سندور کے دوران جس تحمل کا مظاہرہ انڈیا نے کیا تھا، وہ کسی آئندہ تنازعے کے دوران نہیں دہرایا جائے گا۔‘