BBCفون چھیننے والے واردات کے دوران زیادہ تر ای بائکس کا استعمال کرتے ہیں
برطانیہ میں پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے ایک بین الاقوامی گروہ کو بے نقاب کیا ہے جس پر شبہ ہے کہ اس گروہ نے گذشتہ سال برطانیہ سے تقریباً 40,000 چوری شدہ موبائل فون چین سمگل کیے۔
میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق یہ برطانیہ میں موبائل فون چوری کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے، جس میں اب تک 18 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 2,000 سے زائد چوری شدہ فونز برآمد کیے گئے ہیں۔
پولیس کا خیال ہے کہ یہ گروہ لندن میں چوری ہونے والے آدھے سے زیادہ موبائل فونز بیرون ملک بھیجنے کا ذمہ دار ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ میں سب سے زیادہ فون دارالحکومت لندن سے چوری ہوتے ہیں۔
بی بی سی نیوز کو اس آپریشن تک رسائی دی گئی، جس میں مشتبہ افراد، ان کے طریقہ کار اور لندن اور ہرٹفورڈشائر میں 28 مقامات پر علی الصبح چھاپوں کی تفصیلات شامل ہیں۔
تحقیقات کی شروعات اس وقت ہوئی جب ایک متاثرہ شخص نے اپنے چوری شدہ فون کی ٹریکنگ کرتے ہوئے گذشتہ سال اسے ٹریس کر لیا۔
تحقیقات کرنے والے مارک گیوِن نے بتایا: ’یہ دراصل کرسمس کی شام کی بات ہے جب ایک متاثرہ شخص نے اپنا چوری شدہ آئی فون الیکٹرانک طریقے سے ہیتھرو ایئرپورٹ کے قریب ایک گودام میں ٹریس کیا۔‘
’وہاں کا سکیورٹی عملہ ان کی مدد کرنے کے لیے تیار تھا اور انھیں معلوم ہوا کہ فون ایک ڈبے میں تھا، جس میں مزید 894 فونز موجود تھے۔‘
افسران نے دیکھا کہ تقریباً تمام فون چوری کے تھے اور ان کو ہانگ کانگ بھیجا جا رہا تھا۔ بعد میں مزید کھیپیں روکی گئیں اور پولیس نے ان پارسلز پر فرانزک شواہد کی بنا پر دو افراد کی شناخت کی۔
BBCجب پتہ چلا کہ فون ایک ڈبے میں ہے تو وہاں سے مزید بہت سے چوری شدہ فونز برامد ہوئے
جیسے ہی تحقیقات ان دو افراد پر مرکوز ہوئیں، پولیس کی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کچھ افسران ایک کار کو سڑک کے بیچ میں ڈرامائی انداز میں روکتے ہیں۔ گاڑی کے اندر ایسے فونز ملے جو ایلومینیم فوائل میں لپٹے ہوئے تھے، تاکہ انھیں بغیر پتہ چلے منتقل کیا جا سکے۔
ان دونوں افراد کا تعلق افغانستان سے ہے اور ان کی عمریں 30 کے پیٹے میں ہیں۔ ان پر چوری شدہ مال حاصل کرنے اور مجرمانہ املاک کو چھپانے یا منتقل کرنے کی سازش کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
جب انھیں روکا گیا تو ان کی گاڑی سے درجنوں فون ملے، اور ان سے منسلک دیگر مقامات سے تقریباً 2,000 مزید فونز برآمد ہوئے۔ ایک تیسرا شخص جو 29 سالہ انڈین شہری ہے، اس پر بھی یہی الزامات لگائے گئے ہیں۔
انسپکٹر گیون کا کہنا ہے کہ ’چوری شدہ فونز کی اصل کھیپ کی تلاش اس تحقیقات کا نقطۂ آغاز تھا، جس نے ایک بین الاقوامی اسمگلنگ گروہ کو بے نقاب کیا، جو ممکنہ طور پر لندن میں چوری ہونے والے 40 فیصد فونز کو برآمد کرنے کا ذمہ دار ہو سکتا ہے۔‘
گذشتہ ہفتے، پولیس نے مزید 15 افراد کو چوری، چوری شدہ مال رکھنے اور چوری کی سازش کے شبہے میں گرفتار کیا۔
ان میں سے صرف ایک مرد ہے، باقی سب خواتین ہیں، جن میں بلغاریہ کی ایک شہری بھی شامل ہیں۔ علی الصبح چھاپوں کے دوران تقریباً 30 فونز برآمد کیے گئے۔
لندن میں چوری ہونے والے فونز کی تعداد گذشتہ چار برسوں میں تقریباً تین گنا ہو گئی ہے۔ سنہ 2020 میں یہ تعداد 28,609 تھی، جبکہ 2024 میں یہ 80,588 ہو گئی۔ اب برطانیہ میں چوری ہونے والے تین چوتھائی فونز صرف لندن میں چوری ہوتے ہیں۔
ہر سال دو کروڑ سے زائد لوگ لندن کا رخ کرتے ہیں اور ویسٹ اینڈ اور ویسٹ منسٹر جیسے سیاحتی مقامات پر فون چھیننے اور چوری کی وارداتیں عام ہیں۔
BBCپولیس نے بیچ سڑک پر روک کر دو افراد کو گرفتار کیا
نیشنل سٹیٹسٹکس دفتر کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق مارچ سنہ 2025 تک ایک سال میں کسی ’شخص سے چوری‘ کے واقعات انگلینڈ اور ویلز میں 15 فیصد بڑھ چکے ہیں، اور یہ شرح 2003 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ برطانیہ اور بیرون ملک پرانے فونز کی بڑھتی ہوئی مانگ چوریوں میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے اور اکثر متاثرہ افراد کو اپنے فونز دوبارہ نہیں ملتے۔
پولیسنگ کی وزیر سارہ جونز نے کہا: ’ہم سن رہے ہیں کہ کچھ مجرم منشیات کے دھندے چھوڑ کر فون چوری کے کاروبار میں آ گئے ہیں کیونکہ اس میں زیادہ منافع ہے۔‘
’اگر آپ ایک فون چوری کرتے ہیں اور وہ سینکڑوں پاؤنڈ کا ہے تو یہ بات سمجھ آتی ہے کہ مجرم، جو نئے طریقوں کو آزمانا چاہتے ہیں، اس طرف آ رہے ہیں۔‘
سینیئر افسران کا کہنا ہے کہ یہ مجرمانہ گروہ خاص طور پر ایپل کی مصنوعات کو نشانہ بناتا ہے کیونکہ بیرونِ ملک ان سے زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے۔
لندن میں چھینا گیا آئی فون جو ایک ماہ بعد چین پہنچ گیااگر آپ کا موبائل فون چوری ہو جائے تو سب سے پہلے یہ پانچ کام کریںلاکھوں موبائل فونز کے جعلی ’آئی ایم ای آئی نمبر‘ کا فراڈ: فون کے چوری شدہ یا نقلی ہونے کا کیسے معلوم ہوسکتا ہے؟چین نے امریکہ پر سبقت حاصل کرنے کے لیے ’ایپل‘ جیسی بڑی امریکی کمپنیوں کو کیسے استعمال کیا؟
میٹروپولیٹن پولیس کی تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ گلیوں محلوں اور سڑکوں پر چوری کرنے والوں کو فی فون 300 پاؤنڈ تک مل جاتے ہیں جبکہ یہی فونز چین میں 4,000 پاؤنڈ تک میں فروخت ہو رہے ہیں، کیونکہ یہ انٹرنیٹ سے منسلک ہوتے ہیں اور سینسرشپ سے بچنے کے خواہشمند افراد کے لیے پرکشش ہوتے ہیں۔
موبائل فون چوری کے خلاف کارروائی کے سربراہ کمانڈر اینڈریو فیدر سٹون نے کہا: ’یہ برطانیہ میں موبائل فون چوری اور ڈکیتی کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی کارروائی ہے، اور میٹ پولیس کی جانب سے کی جانے والی سب سے غیر معمولی مہم ہے۔‘
’ہم نے ہر سطح پر جرائم پیشہ نیٹ ورکس کو ختم کر دیا ہے، چاہے وہ سڑکوں پر چوری کرنے والے ہوں یا بین الاقوامی منظم جرائم کے گروہ، جو ہر سال ہزاروں چوری شدہ فون برآمد کر رہے تھے۔‘
BBCگرفتار افراد کی گاڑی میں سے کئی فون برآمد کیے گئے
فون چوری کے کئی متاثرین، خاص طور پر میٹ پولیس سے، شکایت کرتے رہے ہیں کہ پولیس اس سلسلے میں کچھ نہیں کرتی۔
اکثر شکایت یہ ہوتی ہے کہ جب متاثرین اپنی چوری شدہ ڈیوائسز کی درست موجودہ لوکیشنز ایپل کے ’فائنڈ مائی آئی فون‘ یا دیگر ٹریکنگ سروسز کے ذریعے پولیس کو بتاتے ہیں، تو بھی افسران اس پر کوئی کارروائی نہیں کرتے۔
گذشتہ سال، 29 سالہ نٹالی مچل کا فون سینٹرل لندن کی آکسفورڈ سٹریٹ پر چوری ہو گیا تھا۔ انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ اب وہ دارالحکومت جاتے ہوئے بے چینی محسوس کرتی ہیں۔
انھوں نے کہا: ’یہاں ہونا واقعی پریشان کن ہے اور ظاہر ہے کہ میں نہیں جانتی کہ میرے آس پاس کون ہے۔ میں اپنے بیگ کے بارے میں فکر مند رہتی ہوں، اپنے فون کے بارے میں فکر مند رہتی ہوں۔‘
’میرا خیال ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس کو زیادہ سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔ شاید نگرانی کے لیے مزید سی سی ٹی وی کیمرے لگانے چاہییں یا اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان کے پاس کوئی خفیہ پولیس افسر ہیں جو اس مسئلے سے نمٹ سکیں۔۔‘
حالیہ مہینوں میں ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر میٹروپولیٹن پولیس مختلف ویڈیوز شیئر کر رہی ہے جس میں افسران فون چھیننے والوں کو روکنے کی کوشش کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
میٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ اس سال لندن میں کسی سے چھیننے کے معاملے میں 13 فیصد اور چوری میں 14 فیصد کمی آئی ہے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویسٹ اینڈ ٹیم میں مزید 80 افسران شامل ہو رہے ہیں تاکہ فون چوری جیسے جرائم پر توجہ دی جا سکے۔
دوسری جانب ان سب کے دوران پولیس کو اگلے سال کے دوران اپنے بجٹ میں 26 کروڑ پاؤنڈ کے خسارے کو پورا کرنے کے لیے تقریباً 2,000 افسران کو ہٹانا ہوگا اور کئی خدمات میں کٹوتی کرنی ہوگی۔
لندن میں چھینا گیا آئی فون جو ایک ماہ بعد چین پہنچ گیالاکھوں موبائل فونز کے جعلی ’آئی ایم ای آئی نمبر‘ کا فراڈ: فون کے چوری شدہ یا نقلی ہونے کا کیسے معلوم ہوسکتا ہے؟اگر آپ کا موبائل فون چوری ہو جائے تو سب سے پہلے یہ پانچ کام کریںچینی کمپنی ہواوے، روبوٹ کا بازو اور ہیروں کا شیشہچین نے امریکہ پر سبقت حاصل کرنے کے لیے ’ایپل‘ جیسی بڑی امریکی کمپنیوں کو کیسے استعمال کیا؟