سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد کے مونال ریسٹورنٹ کو ڈی سیل کرنے کا حکم دےدیا ہے

اُردو وائر  |  Mar 08, 2022

مونال ریسٹورنٹ کو ڈی سیل کرنے کا حکم دےدیا ہے۔

سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ مونال کی وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ کے مختصر حکم کی تصدیق شدہ کاپی دستیاب ہے نہ تفصیلی فیصلہ،انٹرا کورٹ اپیل 2 مرتبہ مقرر ہوئی لیکن سماعت سے قبل ہی کیس منسوخ ہوگیا۔

جسٹس اعجاز الحسن نے استفسار کیا کہ تحریری عدالتی حکم سے پہلے ہی ریسٹورنٹ سیل کیسے کیا گیا؟وائلڈ لائف بورڈ تو فریق ہی نہیں تھا تو پھرسیل کرنےمیں پھُرتی کیوں دکھائی؟۔جسٹس اعجازالاحسن نےمزید استفسار کیا کہ مارگلہ ہلز پر آج تک کتنے ریسٹورنٹ سیل کیے گئے ہیں؟۔

وائلڈ لائف بورڈ کےوکیل نے بتایا کہ گلوریا جینز اورلامونتانا کو نوٹس جاری کر رکھے ہیں

۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ اصولی طور پراسلام آباد ہائیکورٹ کا کوئی حکم موجود نہیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دئیے کہ زبانی حکم کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہوتی، کیا یہ بادشاہت ہے کہ شہنشاہ نے فرمان جاری کیا اور دستخط سے پہلے ہی عمل ہوگیا۔

جسٹس اعجاز الحسن نے استفسار کیا کہ باقی ریسٹورنٹس کو نوٹس دیے تو مونال کو کیوں نہیں دیا گیا؟لگتا ہے کہ الگ سے مونال کوٹارگٹ کیا گیا ہے،ریسٹورنٹس چاہیں گے تو متعلقہ فورم پر نوٹس چیلنج کر دینگے، مونال کیلئے بھی قانون پر ایسے ہی عمل ہوتا تو مسئلہ نہیں تھا۔

سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ مونال کی لیز 6 ماہ پہلے ختم ہو چکی ہے۔جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ سی ڈی اے اور مونال کے تنازع کا فیصلہ متعلقہ سول کورٹ ہی کرے گی۔عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا غیر دستخط شدہ مختصر حکم نامہ معطل کردیا۔ سپریم کورٹ نے مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More