امریکہ میں ’دہشت گردی‘ کے الزام میں قید پاکستانی نیورو سائنسدان عافیہ صدیقی نے عہدے کی مدت مکمل کرکے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن سے عہدے چھوڑنے سے قبل معاف کرنے کی اپیل منظور کرنے کی استدعا کی ہے۔عرب نیوز کے مطابق عافیہ صدیقی کے وکیل نے بتایا کہ یہ اپیل امریکہ کے صدر کو بھیجی گئی۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی تربیت یافتہ نیورو سائنسدان ہیں، جن کو سنہ 2010 میں امریکی شہریوں کو قتل کرنے کی کوشش سمیت متعدد الزامات میں سزا سنائی گئی تھی۔وہ امریکہ چھوڑنے اور 11 ستمبر 2001 کے ورلڈ ٹریڈ سنیٹر پر حملوں کے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے بھتیجے سے شادی کرنے کے بعد مشتبہ بن گئی تھیں۔امریکی حکام کے مطابق عافیہ صدیقی 2008 میں افغانستان میں امریکی فوج کے ساتھ تصادم کے دوران زخمی ہوئیں۔ بعض رپورٹس کے مطابق انہوں نے امریکیوں پر گولی چلائی تھی۔ عافیہ صدیقی کو سنہ 2010 میں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے خلاف پاکستان اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے آواز اٹھائی۔عافیہ صدیقی کے وکیل کا دعویٰ ہے کہ وہ 2003 میں پاکستان کا دورہ کر رہی تھی جب اُن کو پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسی نے اپنے تین بچوں سمیت اغوا کر لیا اور امریکہ کی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) کے حوالے کر دیا، جو اُن کو افغانستان لے گئی۔پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیاں ان دعوؤں کی تردید کرتی آئی ہیں۔ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے وکیل کلائیو سٹیفورڈ سمتھ نے صدر بائیڈن کو 76,500 الفاظ پر مشتمل ڈوزیئر جمع کرایا ہے جس میں انہوں نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ وہ پیر کو نومنتخب صدر ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل عافیہ کی سزا معاف کر دیں۔وکیل کلائیو سمتھ نے ہفتے کی رات دیر گئے عرب نیوز کو بتایا کہ ’ہم دعا کرتے ہیں اور پُرامید ہیں کہ پیر کی صبح ہماری معافی کی درخواست قبول ہو جائے گی۔‘عافیہ صدیقی نے کہا کہ ’اور اگر نہیں ہوئی تو ہم اپنے پلان بی اور پلان سی اور پلان ڈی پر واپس جائیں جب تک کہ ہم اُن کو جیل سے باہر نہیں نکال لیتے۔‘وکیل سمتھ نے بتایا کہ انہوں نے جمعے کو ٹیکساس کے حراستی مرکز میں عافیہ صدیقی سے چار گھنٹے ملاقات کی اور وہ ’اچھی سپرٹ میں‘ تھیں۔وکیل نے بتایا کہ ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اُن کو دیکھنے کے لیے 10 ہزار میل کا سفر کیا تھا لیکن اُن کی ملاقات کا وقت صرف 40 منٹ رکھا گیا۔پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اکتوبر 2024 میں صدر بائیڈن کو ایک خط لکھا تھا جس میں صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔صدر بائیڈن کے پاس عافیہ صدیقی کو معافی دینے کے لیے پیر تک کا وقت ہے۔ اب تک انہوں نے 39 معافیاں جاری کیں اور 3,989 سزائیں کم کرنے کی مںظوری دی ہے۔