بھارتی ریسکیورز نے لکھنؤ شہر میں ایک تین منزلہ عمارت کے ملبے سے 8 افراد کی لاشیں نکال لیں، ریاستی وزیر نے ان اموات کو دل توڑ دینے والا واقعہ قرار دے دیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) نیوز ایجنسی نے کنکریٹ کے ڈھیروں کی تصاویر نشر کیں، جبکہ ریاستی امدادی ٹیمیں بھاری کھدائی کرنے والی مشینوں کے ساتھ لاشوں کی تلاش کر رہی تھیں۔
تجارتی عمارت، جسے متعدد چھوٹی کمپنیاں استعمال کرتی تھیں ، ہفتہ کی سہ پہر منہدم ہو گئی۔
پریس ٹرسٹ انڈیا نے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 8 لاشیں نکالی گئی ہیں، اور واقعے میں 28 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تاہم یہ بات واضح نہیں ہے کہ آیا ابھی بھی دیگر لوگ پھنسے ہوئے ہیں یا نہیں۔
عمارت کے منہدم ہونے کی وجہ معلوم نہیں لیکن بھارت میں جون تا ستمبر کے مون سون سیزن کے دوران عمارتوں اور تعمیراتی حادثات عام ہیں، جہاں پرانے اور خستہ حال ڈھانچے نہ رکنے والی بارش کے دنوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔
عمارت میں کام کرنے والے آکاش سنگھ نے کہا کہ ایک ستون میں شگاف پڑ گیا تو میں گراؤنڈ فلور پر اس خوف سے چلا گیا کہ یہ مزید خراب ہو جائے گا کیونکہ مون سون کی تیز بارشوں نے شہر کو تباہ کر دیا ہے۔
پی ٹی آئی نے آکاش سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اچانک، پوری عمارت ہم پر گر گئی۔
ریاست اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بیان میں ہلاکتوں کو دل توڑ دینے والا قرار دے دیا، اور مرنے والوں کے غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کی۔