’فُل ٹائم کلر، پارٹ ٹائم انفلوئنسر‘، ہسپتال میں گھس کر قتل کرنے والے توصیف بادشاہ کون ہیں؟

اردو نیوز  |  Jul 18, 2025

انڈیا کے شہر پٹنہ کے ایک معروف ہسپتال میں قتل کا ایک واقعہ پیش آیا جس میں پانچ لوگ فلمی انداز میں وارڈ میں داخل ہوئے اور ایک زیرعلاج مجرم کو قتل کر کے فرار ہو گئے۔

قتل کے اس واقعے میں مرکزی ملزم کے طور پر شناخت ہونے والا 26 سالہ توصیف بادشاہ کوئی غیرمعروف شخص نہیں ہے بلکہ سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ڈان ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق توصیف بادشاہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپنے روزہ مرہ کے معمولات کی ویڈیوز اپلوڈ کرتے تھے۔

توصیف بادشاہ کا انسٹاگرام اکاؤنٹ پٹنہ کی سڑکوں پر گاڑی چلاتے ہوئے بنائی گئی ریلیز سے بھرا ہوا ہے، جن پر مختلف کیپشنز لکھے ہوتے ہیں۔ ایک وائرل ویڈیو جس کا کیپشن ’پٹنہ کا بادشاہ‘ ہے، میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اطمینان سے گاڑی چلا رہا ہے۔

توصیف بادشاہ کے یوٹیوب چینل پر 129 شارٹ ویڈیوز ہیں جن میں سے زیادہ تر میں انہوں نے خود کو گینگسٹر کے طور پر پیش کیا ہے۔ اسی طرح کی ایک ویڈیو میں وہ بچے کو گود میں لے کر گاڑی چلاتے دکھائی دیتے ہیں تاہم بچے سے ان کے تعلق کے بارے میں کچھ واضح نہیں ہے۔

متعدد ویڈیوز میں توصیف بادشاہ کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دیکھا گیا ہے۔ توصیف بادشاہ کے فیس بک بایو میں درج ہے کہ ’جس جنگل میں تم شیر بن کر گھومتے ہو، اس جنگل کے بے خوف شکاری ہیں ہم۔‘

ہسپتال کے سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہونے والی فوٹیج میں پانچ افراد کو خاموشی سے ہسپتال کے احاطے میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

Powered by youtube embed video generator

ان پانچ افراد میں سب سے آگے توصیف بادشاہ ہیں، جن کی قمیض باہر نکلی ہوئی اور کالر کھلا تھا جبکہ ہاتھ میں پستول اٹھا رکھا تھا۔ اس گروپ نے آئی سی یو میں داخل ہو کر چند ہی لمحوں بعد معروف جرائم پیشہ شخص چندن مشرا کو گولیوں کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔

سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فائرنگ کے بعد گروپ کے دیگر افراد جلدی میں دوڑتے ہوئے فرار ہوگئے لیکن توصیف بادشاہ پورے اطمینان کے ساتھ پستول لہراتے ہوئے کمرے سے باہر آئے۔

Powered by youtube embed video generator

واقعے کے چند ہی گھنٹوں میں پٹنہ پولیس نے تمام پانچوں حملہ آوروں کی شناخت کی جبکہ چھ ملزمان کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔ پولیس کی جانب سے شیرُو گینگ سے منسلک ٹھکانوں اور جائیدادوں پر چھاپے مارنے کا عمل بھی جاری ہے جو اس حملے میں ملوث بتائی جا رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نشانہ بننے والے چندن مشرا خود بھی سنگین جرائم میں ملوث تھے اور ان کے خلاف 24 مقدمات درج تھے جن میں ایک درجن سے زائد قتل کے مقدمے شامل تھے۔ وہ ایک پرانے قتل کیس میں سزا کاٹ رہا تھے اور طبی بنیادوں پر ضمانت پر ہسپتال میں موجود تھے۔

پولیس کے مطابق یہ قتل ایک پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے جبکہ قاتل اور مقتول کا تعلق ایک ہی گینگ سے تھا۔

۔ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More