شام کے ’اسد خاندان کے محافظ‘ اور ’درعا کے قصاب‘ کہلانے والے مہرالاسد کون ہیں؟

بی بی سی اردو  |  Dec 18, 2024

Getty Images

عراق کی وزارت داخلہ نے معزول شامی صدر بشار الاسد کے بھائی مہر الاسد کی عراقی حدود میں موجودگی کی تردید کی ہے۔

عراقی خبر رساں ایجنسی کی طرف سے شائع ہونے والے اس کے ترجمان کے ایک بیان میں وزارت داخلہ نے میڈیا سے مطالبہ کیا کہ ’سرکاری ذرائع سے منسوب خبریں نشر کرنے میں درستگی اور احتیاط برتیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ مہر الاسد کی عراق میں موجودگی کے بارے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جو کچھ پھیلایا گیا ہے وہ سب جھوٹ پر مبنی ہے۔‘

گذشتہ ہفتے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور معزول صدر اور ان کے خاندان کی ماسکو روانگی کے بعد سے ان کے بھائی مہر الاسد کی قسمت کے بارے میں قیاس آرائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

مہر الاسد کو ’اسد خاندان کا سرپرست‘ کہا جاتا ہے۔

Getty Imagesہم مہر الاسد کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟

مہر حفیظ الاسد آٹھ دسمبر 1967 کو دمشق میں پیدا ہوئے اور وہ شام پر کئی دہائیوں سے حکمرانی کرنے والے اسد خاندان میں پلے بڑھے۔ چھوٹی عمر سے ہی مہر الاسد اپنی مضبوط شخصیت اور جارحانہ فطرت کے لیے جانے جاتے تھے لیکن عوامی سطح پر بظاہر وہ 1990 کی دہائی کے آخر تک نمایاں نہیں تھے۔

اطلاعات کے مطابق مہر الاسد دمشق میں صدارتی محل کے قریب رہائش پذیر تھے۔ وہ ایک ’پرجوش گھڑ سوار‘ اور دمشق کے قریب یافور کے علاقے میں گھوڑوں کے فارم کا مالک ہیں۔

سنہ 1999 میں مہر الاسد نے شام کے میڈیا پر اس وقت قبضہ کر لیا جب یہ خبر آئی کہ انھوں نے اپنے بہنوئی آصف شوکت کو گولی مار دی ہے۔ ان کے درمیان جھگڑے کے بعد شوکت زخمی ہو گئے اور انھیں علاج کے لیے فرانس کے ایک فوجی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا۔

اس واقعے کے باوجود مہر نے شامی حکومت کے اندر اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

جون 2000 میں مہرالاسد کو عرب سوشلسٹ بعث پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے لیے منتخب کیا گیا، جس نے حکومت کے اندر ان کے بڑھتے ہوئے کردار پر زور دیا۔

جنوری 1994 میں ایک کار حادثے میں اپنے بھائی باسل الاسد کی موت کے بعد یہ توقعات تھیں کہ مہر اپنے والد حافظ الاسد کی جگہ اقتدار پر فائز ہو جائیں گے لیکن مہر کی متزلزل‘ طبیعت اس میں آڑے آئی اور ان کی جگہ بشار الاسد شام کے صدر بن گئے۔

برطانوی اخبار ’دی ٹیلی گراف‘ کی ایک خبر کے مطابق ’بہت سے شامی مہرالاسدمیں (ان کے چچا) رفعت کا ایک نیا اوتار دیکھتے ہیں۔ اخبار کے مطابق مہر الاسد کے بشار الاسد کے ساتھ تعلقات ’حافظ اور رفعت الاسد کے قائم کردہ عملی نقطہ نظر پر مبنی ہیں۔‘

Getty Images’درعا کا قصاب‘

سنہ 2011 میں حکومت کے خلاف شامی مظاہرے شروع ہونے کے بعد، مہر الاسد نے مظاہروں کو دبانے میں اہم کردار ادا کیا۔

فورتھ آرمرڈ ڈویژن اور ریپبلکن گارڈ کے کمانڈر کے طور پر وہ فوجی آپریشن کے انتظام میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔ اسی وجہ سے میڈیا نے انھیں اپریل 2011 میں شہر میں ہونے والے احتجاج کو دبانے میں ملوث ہونے کے بعد ’درعا کا قصاب‘ قرار دیا تھا۔

مہر الاسد کی قیادت میں ریپبلکن گارڈ شامی فوج کی واحد یونٹ تھی جسے دمشق میں تعینات کرنے کی اجازت تھی۔

اسی سال اپریل میں امریکی صدر باراک اوباما نے ’مظاہرین کو دبانے میں کردار‘ کی وجہ سے مہر الاسد کے امریکہ میں اثاثے منجمد کرنے کا ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔

یورپی یونین نے انھیں شامی حکام کی فہرست میں بھی شامل کیا جن پر پابندیاں عائد ہیں اور انھیں ’مظاہرین کے خلاف تشدد کا مرکزی نگران‘ قرار دیا۔

سنہ 2012 میں انٹرنیشنل کرائسز گروپ نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں شامی حکومت کے حامیوں نے مہر الاسد کو ’حکومت کی طاقتور شخصیت‘ قرار دیا۔

بشار الاسد اور ان کے خاندان کا اب کیا مستقبل ہے؟’باہر اللہ اکبر کی صدا سن کر جیل سے ننگے پاؤں بھاگے‘: شام کی بدنام صیدنایا جیل سے رہائی پانے والے قیدیوں کی کہانیخانہ جنگی، متحد حکومت یا طاقت کے ذریعے کنٹرول: باغی گروہ کے قبضے کے بعد اب شام کا مستقبل کیا ہو گابشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ: شام میں اب کون کس علاقے کو کنٹرول کر رہا ہے؟Getty Imagesسمگلنگ اور منشیات کی مشین

اسی سال یہ افواہیں اڑیں کہ مہر الاسد ایک دھماکے میں ہلاک یا زخمی ہو گئے،جس میں آصف شوکت اور دیگر اعلیٰ شخصیات ہلاک ہو گئی تھیں لیکن بعد میں ان خبروں کی تردید کر دی گئی۔

مہرالاسد پر اسرائیلی چینل ٹو نے دمشق کے دیہی علاقوں میں غوطہ کے علاقے میں کیمیائی حملے کرنے کے احکامات دینے کا بھی الزام لگایا تھا، جس میں اگست 2013 میں مبینہ طور پر 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جب مہرالاسد نے ریپبلکن گارڈ کی کمان سنبھالے رکھی تو مہر الاسد کو شامی فوج کی سب سے زیادہ بااثر شخصیت سمجھا جانے لگا۔ کیونکہبکتر بند ڈویژن اور ریپبلکن گارڈ کو حکومت کے سب سے زیادہ وفادار یونٹ کہا جاتا ہے۔

مارچ 2023 میں امریکہ اور برطانیہ نے مہر الاسد اور ان کے ساتھیوں پر منشیات کے سمگلروں کے ساتھ شام میں منشیات کی صنعت میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام عائد کیا اور کیپٹاگون کی سمگلنگ پر اضافی پابندیاں عائد کیں۔

امریکی محکمہ خزانہ نے مہر الاسد اور فورتھ ڈویژن پر ’غیر قانونی آمدنی پیدا کرنے والی سکیموں کی مالی اعانت کا الزام لگایا، جن میں سگریٹ اور سیل فون کی سمگلنگ سے لے کر کیپٹاگون کی تیاری اور سمگلنگ میں سہولت کاری شامل تھی۔‘

اپریل 2023 میں یورپی یونین نے مہر الاسد اور ان کے بکتر بند ڈویژن سے منسلک افراد اور کمپنیوں پر ’جنگی جرائم، تشدد اور شام میں منشیات کی غیر قانونی تجارت میں سہولت فراہم کرنے‘ کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں لگا دیں۔

مہر الاسد کو شامی حکومت کے ’اہم اداکار کے طور پر بیان کیا گیا جس نے کیپٹاگون کو یورپی بندرگاہوں تک سمگل کرنے میں سہولت فراہم کی۔‘

روسی اڈہ، ڈرون حملے اور فرار: بشار الاسد شام سے ماسکو کیسے پہنچےشام کی بدنامِ زمانہ جیل سے رہا ہونے والا وہ پراسرار قیدی جس سے تعلق کا دعویٰ متعدد خاندان کر رہے ہیںبشار الاسد کے زوال کے بعد نتن یاہو کا گولان پر نئی آبادکاری کا منصوبہ لیکن اسرائیل کے لیے یہ پہاڑیاں اتنی اہم کیوں ہیں؟بشار الاسد اور ان کے خاندان کا اب کیا مستقبل ہے؟’باہر اللہ اکبر کی صدا سن کر جیل سے ننگے پاؤں بھاگے‘: شام کی بدنام صیدنایا جیل سے رہائی پانے والے قیدیوں کی کہانیسفید پرچم پر تحریر شدہ کلمہ: کابل اور دمشق کی کہانیوں میں مماثلت کے بعد شام میں لہراتا وہ جھنڈا جو خدشات کو جنم دے رہا ہے
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More