ملٹری کورٹس کی جانب سے نو مئی کے مجرمان کو سزائیں سنانے پر اپنے ردعمل میں ماہر قانون قمر چیمہ اب یہ ممکن نہیں کہ 9مئی کو سیاست کی نذر کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 7رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں کو 9مئی مقدمات کے فیصلے سنانے کا حکم دیا،انہوں نے کہا کہ اب یہ ممکن نہیں کہ 9مئی کو سیاست کی نذر کیا جائے۔
سانحہ نو مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں، آئی ایس پی آر
ماہر قانون قمر چیمہ نے کہا کہ پرتشدد واقعات کی پاکستان میں کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی سیاسی دہشتگردی کی پاکستان میں ہے، پاکستان 9مئی کی وجہ سے پوری دنیا میں بدنام ہوا،نومئی کے واقعات پر بھارت کو خوشی ہوئی تھی۔
بریگیڈئیر (ر)راشد ولی نے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 9مئی جیسے واقعات کسی بھی معاشرے میں قابل قبول نہیں،ان کا کہنا تھا کہ 9مئی کے ماسٹر مائنڈ کو بھی سامنے لایا جائے،یہ ہماری نئی نسل کیلئے ایک سبق ہے۔
ماہر قانون اشتر اوصاف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 9مئی کے ٹرائلز کو مزید التوا میں نہیں رکھنا چاہیے،جرم ثابت ہونے پرسزا ملنی چاہیے،اگر کوئی بے گناہ ہے تو اس کو رہائی ملنی چاہیے۔
راجہ خالد ایڈووکیٹ نے کہا کہ سزائیں بہت پہلے ہوجانی چاہئیں تھیں،فیصلے کو انٹرکورٹ اپیل میں چیلنج کیا گیا،عرصے تک سپریم کورٹ میں کیس التوا کا شکار رہا،ان کا کہنا تھا کہ کیس التوا کا شکار ہونے کی وجہ سے ٹرائل مکمل نہیں ہوسکا۔
آئی ایس پی آر نے مجرمان کے نام اور سزاؤں کی تفصیل جاری کر دی
ماہر قانون خالد ایڈووکیٹ نے کہا کہ آئینی بینچ نے فیصلے سنانے کی اجازت دی اور آج فیصلے سنادیئے گئے، کوئی ملک یہ اجازت نہیں دیتا کہ اس کے باشندے اداروں پر حملہ آور ہوں،دشمن کو بھی 9مئی جیسے واقعات کرنے کی جرات نہیں ہوئی تھی۔
راجہ خالد ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر ملزمان چاہیں تو ہائیکورٹ میں جاسکتے ہیں اورپٹیشن فائل کرسکتے ہیں،ملٹری کورٹ آف اپیل کے بعد ہائیکورٹ میں رٹ دائر کرنے کا حق رکھتے ہیں۔