فرانس میں سابق شامی صدر بشارالاسد کے وارنٹ گرفتاری جاری

اردو نیوز  |  Jan 22, 2025

دو فرانسیسی تحقیقاتی مجسٹریٹس نے شام کے سابق صدر بشار الاسد کے مبینہ طور پر انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ فرانسیسی عدلیہ کی جانب سے اس نوعیت کا دوسرا اقدام ہے۔

پیر کو جاری وارنٹ بشار الاسد کے شام کے مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی حیثیت سے 2017 میں دارا شہر پر بمباری میں ایک شامی نژاد فرانسیسی شہری کی ہلاکت میں ملوث ہونے پر جاری کیا گیا ہے۔

وارنٹ گرفتاری 59 سالہ صالح ابو نابوت کے گھر پر 7 جون 2017 کو شامی فوج کے ہیلی کاپٹروں کی بمباری میں ان کی ہلاکت کی تحقیقات کے سلسلے میں جاری کیا گیا ہے۔

عدالتی ذرائع کے مطابق فرانسیسی عدلیہ کا خیال ہے کہ بشار الاسد نے نہ صرف اس حملے کا حکم دیا بلکہ اس حملے کے لیے ذرائع بھی فراہم کیے۔

اس کیس میں فرانسیسی عدلیہ نے پہلے ہی شامی فوج کے چھ افسران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے۔

اس کیس کی تحقیقات 2018 میں شروع کی گئی تھیں۔

صالح ابو نابوت کے بیٹے عمر ابو نابوت کا کہنا ہے کہ ’یہ کیس انصاف کے لیے طویل جدوجہد کا نقطۂ عروج ہے اور مجھے اور میرے خاندان کو شروع سے ہی انصاف کی امید تھی۔‘

عمر ابو نابوت کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ اس کیس میں مقدمہ چلایا جائے گا اور اس جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو گرفتار کر کے سزا دی جائے گی چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔‘

فرانسیسی عدلیہ نے پہلی مرتبہ نومبر 2023 میں بشار الاسد کے وارنٹ گرفتاری 2013 کے کیمیائی حملوں کے سلسلے میں جاری کر دیے تھے جس میں امریکی خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق ہزار سے زائد شامی ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More