انڈیا: چھتیس گڑھ میں فوج کے ساتھ جھڑپ، کمانڈر سمیت 14 ماؤ نواز باغی ہلاک

اردو نیوز  |  Jan 21, 2025

انڈین سکیورٹی فورسز نے ریاست چھتیس گڑھ میں فائرنگ کے تبادلے میں 14 ماؤ نواز (نیکسل) باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مارے جانے والے نیکسل باغیوں میں ٹاپ کمانڈر بھی شامل ہے۔

انڈین وزیر داخلہ کا کہنا ہے منگل کو ہونے والا مقابلہ حالیہ دنوں میں سکیورٹی فورسز کی باغیوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں شدید ترین ہے۔  

وزارت داخلہ کے مطابق ہلاک ہونے والا کمانڈر کا جے رام یا چلپٹی کے نام سے مشہور تھا اور ان کے سر کی قیمت ایک لاکھ 15 ہزار رکھی گئی تھی۔

نئی دہلی نے کئی دہائیوں سے جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں۔

منگل کو ہونے والی جھڑپ سے قبل 16 جنوری کو چھتیس گڑھ کے جنگلات میں 12 نیکسل باغی مارے گئے تھے۔

نیکسل باغیوں کی جانب سے شروع کی گئی بغاوت میں اب تک 10 ہزار سے زائد افراد مارے گئے ہیں۔ نیکسل باغیوں کا کہنا ہے کہ وہ انڈیا کے معدنی ذخائر سے مالامال خطے میں پسماندہ لوگوں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2024 کے دوران 287 افراد مارے گئے تھے۔

نیکسل باغیوں نے 1967 میں اپنی تحریک چین کے انقلابی رہنما ماؤزے تنگ سے متاثر ہو کر شروع کی تھی۔

انڈین وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’نیکسل باغیوں کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے۔‘

انڈین وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ نیکسل باغیوں کو ایک  بڑا دھچکا لگا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)امیت شاہ، جنہوں نے نیکسل باغیوں کو شکست دینے کے لیے مارچ 2026 کی ڈیڈلائن مقرر کی ہے، کا کہنا تھا کہ ’ماؤ نواز بغاوت اپنی آخری سانسیں لے رہی ہیں۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ فورسز کی مدد کے لیے علاقے میں مزید کمک بھیج دی گئی ہے۔

چھتیس گڑھ میں اینٹی ماؤوسٹ آپریشن کے سربراہ وویکندا سنہا کا کہنا تھا کہ فورسز اب تک جنگل کے اندر ہیں۔

ماؤ نواز باغی مقامی باشندوں کے لیے زمین، ملازمتیں اور علاقے کے معدنی ذخائر میں حصہ مانگتے ہیں۔

نیکسل باغیوں نے جنوبی اور مشرقی انڈیا کے کئی دورافتادہ علاقوں اور کمیونٹیوں میں اپنا اثرو رسوخ قائم کیا ہے۔ ماؤ نواز تحریک کو 2000 کی دہائی کے دوران بڑی طاقت اور افرادی قوت دستیاب آئی تھی۔

اس کے بعد انڈیا نے لاکھوں سکیورٹی فورسز خطے کی بڑی پٹی جسے ریڈ کوریڈور کہا جاتا ہے میں تعینات کی تھیں۔

اس تنازع کے دوران حکومتی فورسز پر بڑے مہلک حملے ہوئے۔ رواں مہینے سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے کم از کم نو انڈین فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More