دبئی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے موقع پر آج سے شمسی توانائی سے چلنے والی نئی ’ریل بس‘ کا آغاز کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق آر ٹی اے کا کہنا ہے کہ اس بس کی آپریشنل رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ اس میں 40 مسافروں کی گنجائش ہے۔
ریل بس ایک ہلکی پھلکی ریل کار ہے جو ریلوے لائنوں کے ذریعے آمد و رفت کرے گی، ریل بس سروس ایک جدید اور ماحول دوست سواری ہے، جو نقل و حمل کے دستیاب ذرائع میں سے ماحول دوست ، موثر اور کم لاگت متبادل کے طور پر پیش کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کیپسول سے مشابہ ریل کی لمبائی 11.5 میٹر اور چوڑائی 2.65 میٹر ہے، ریل بس کو نقل و حمل کا ایک سستا ذریعہ بننے اور شہر بھر میں ٹریفک کے بہاؤ کو ہموار بنانے میں مدد کرنے کے مقصد سے شروع کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دبئی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جنوری 2024 میں نے ریل بس سسٹم تیار کرنے کے لئے ریل بس کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تھے ، جو منصوبے کے لیے درکار بجلی پیدا کرنے کے لیے سولر پینل سے لیس پل پر سفر کرتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے میوزیم آف دی فیوچر نے دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) کے اشتراک سے جوبی ایوی ایشن کی تیار کردہ فضائی ٹیکسی کا پروٹو ٹائپ جاری کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق فضائی ٹیکسی کا مقصد 2030 تک سفر کو 25 فیصد سیلف ڈرائیونگ بنانا ہے، جدید برقی ٹیکنالوجی پر مشتمل اس منصوبے کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور عالمی استحکام کے مقاصد کی حمایت کرنا ہے۔
آر ٹی اے کی پبلک ٹرانسپورٹ ایجنسی میں ٹرانسپورٹیشن سسٹمز کے ڈائریکٹر خالد العوادھی نے کہا تھا کہ ہم میوزیم آف دی فیوچر میں فضائی ٹیکسی ماڈل کی نمائش کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں، جو اس متحرک شہر میں نقل و حرکت کی دوبارہ تعریف کرنے کے لیے دبئی کے عزائم اور آگے کی سوچ کی نشاندہی کرتا ہے۔