ابوظہبی کی حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اجنبی دوست نہ بنائیں، آن لائن بلیک میل ہوکر کسی کو بھتہ ادا نہ کیا جائے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق ابوظہبی پولیس نے اپنی آگاہی سیریز ’ابواب‘ کی ایک نئی قسط جاری کی ہے، جس میں سوشل میڈیا پر نامعلوم افراد کے ساتھ رابطے کے خطرات اور آن لائن بلیک میلنگ کے خطرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔
تازہ ترین قسط ’آدھاری‘ رہائشیوں کو آن لائن بھتہ خوری کے نتائج کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے حقیقی زندگی کے منظرنامے کو پیش کرتی ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بلیک میلنگ ایک ایسا جرم ہے جس کی قانون کے تحت سزا دی جاسکتی ہے۔
پولیس نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ بھتہ خوروں کے مطالبات پر عمل نہ کریں اور نہ ہی دھمکیوں کے تحت رقم بھیجیں۔
حکام نے زور دے کر کہا کہ سائبر بلیک میلنگ کے متاثرین ٹول فری نمبر 8002626 (AMAN2626) پر کال کرکے ، 2828 پر ٹیکسٹ میسج بھیج کر یا This e-mail address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it. ای میل کرکے امن سروس کے ذریعے خفیہ طور پر کسی بھی وقت مفت مدد حاصل کرسکتے ہیں۔
ابوظہبی پولیس اصل معاملات پر مبنی ڈرامائی آگاہی مواد تیار کرنا جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد متحدہ عرب امارات میں عوامی سلامتی کے بارے میں آگاہی کو بڑھانا اور سائبر جرائم کی روک تھام کرنا ہے۔
وفاقی حکم نامے کے مطابق افواہوں اور سائبر کرائمز کا مقابلہ کرنے کے بارے میں 2021 کے آرٹیکل (42) میں سائبر بھتہ خوری اور خطرات کے لیے سخت سزاؤں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
انفارمیشن نیٹ ورکس یا ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے دوسروں کو بھتہ خوری یا دھمکیاں دینے والے افراد کو 2 سال تک قید اور ڈھائی لاکھ درہم سے 5 لاکھ درہم تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آن لائن دھمکی میں کسی جرم یا توہین آمیز فعل میں ’زبردستی‘ شامل ہے، تو سزا 10 سال تک کی عارضی قید تک بڑھ جاتی ہے۔