امریکی ارب پتی بزنس مین ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کوخریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ٹیسلا کے سی ای او اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹک ٹاک نہ خریدنے کی بات دو ہفتے قبل جرمن میڈیا ایمپائر ایکسل اسپرنگر کی میزبانی میں منعقدہ ایک کانفرنس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کے دوران کہی تھی۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ’میں نے ٹک ٹاک خریدنے کے لیے بولی نہیں لگائی۔‘
امریکی ارب پتی بزنس مین نے یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ایک ہفتے بعد دیا تھا، جس میں انہوں نے ٹیسلا کے مالک کو ٹک ٹاک خریدنے کی پیشکش کی تھی۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ میرے پاس اس حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں ہے کہ اگر میرے پاس ٹک ٹاک ہوتا تو میں کیا کرتا لہذا میں ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مختصر ویڈیو ایپ کو ذاتی طور پر استعمال نہیں کرتے اور ایپ کے فارمیٹ سے بھی واقف نہیں ہیں۔
ٹیسلا کے سی ای او نے ٹوئٹر (موجودہ ایکس) کی خریدنے کے عمل کو غیر معمولی اقدام قرار دیتے ہوئے بتایا ’میں عام طور پر کمپنیاں خریدتا نہیں بلکہ بناتا ہوں۔‘
یاد رہے کہ ٹک ٹاک، جس پر امریکی صارفین کی تعداد تقریباً 17 کروڑ ہے، کو رواں سال 19 جنوری کو قانون کے تحت پابندی کا سامنا کرنے سے قبل ہی چینی کمپنی ’بائٹ ڈانس‘ کے مالکان کی جانب سے آف لائن کردیا گیا تھا۔
قانون میں یہ بات شامل ہے کہ آیا بائٹ ڈانس کمپنی کا مالک اسے قومی سلامتی کی بنیاد پر فروخت کرے یا پابندی کا سامنا کرے، تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدہ سنبھالنے کے بعد ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے قانون کے نفاذ کو 75 دن کے لیے مؤخر کرنے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب، ایپل اور گوگل نے امریکی قانون کے نفاذ کے بعد سے ٹک ٹاک کو اپنے ایپ اسٹورز پر بحال نہیں کیا۔
امریکی صدر واضح کرچکے ہیں کہ وہ ٹک ٹاک کو خریدنے کے حوالے سے متعدد افراد سے رابطے میں ہیں اور ممکنہ طور پر 30 دن کے اندر مقبول ایپ کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کر لیں گے۔
رواں ہفتے صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ایک سال کے اندر اندر ایک خودمختار ویلتھ فنڈ قائم کیا جائے گا اور کہا گیا تھا کہ وہ ممکنہ طور پر ٹک ٹاک کو خرید سکتے ہیں۔
اس سے قبل بائٹ ڈانس نے ٹک ٹاک کو فروخت کرنے کے کسی بھی منصوبے کی تردید کی تھی۔
ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کو بچانا اپنے پہلے دور اقتدار کے موقف میں تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے جب انہوں نے ایپ پر یہ کہہ کر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی کہ وہ چینی حکومت کے ساتھ امریکیوں کی ذاتی معلومات شیئر کر رہی ہے۔
تاہم، حال ہی میں ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے دل میں ٹک ٹاک کے لیے ایک نرم گوشہ ہے، کیوں کہ اس کی مدد سے وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں نوجوانوں کا دل جیتنے میں کامیاب ہو سکے۔