وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کے ساتھ پاکستان ترقی نہیں کرے گا، دعا کریں کہ صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلے اور ملک ترقی کرے، ہمارے کسان فصلوں کی پیداوار بڑھائیں، تاکہ ملک ترقی کرے۔ ترقی پاکستان کا مقدربن چکی ہے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ہم نے سیاست قربان کرکے پاکستان کو بچایا ہے۔
وزیراعظم نے ڈیرہ غازی خان میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں سرائیکی زبان میں بھی خطاب کیا، انہوں نے کینسر ہسپتال اور یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد پر تھی، نواز شریف کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل تھا کہ وہ ملک کو بچائیں یا سیاست کو دیکھیں، لیکن انہوں نے سیاست قربان کرنے اور ملک کو بچانے کا فیصلہ کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب میں بیرون ملک جاتا ہوں تو میزبانوں کو محسوس ہوتا ہے کہ یہ پیسے مانگنے آئے ہیں، ایک شخص نے کہا تھا کہ شہباز شریف باہر جاتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ قرضہ مانگنے گیا ہے، تو میں سوال کرتا ہوں کہ عمران خان کیا قرض بانٹنے جاتے تھے؟۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے جو مہنگائی 40 فیصد تھی، آج 2.4 فیصد پر آگئی ہے، کاروباری برادری کے لیے قرضوں پر جو شرح سود 22 فیصد تھی، وہ آج آدھی ہوگئی ہے، ملک ترقی کر رہا ہے، جس پر ہم اللہ پاک کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے جو فیصلہ کیا تھا کہ سیاست قربان کر دیں گے، اور ملک بچالیں گے، میں سمجھتا ہوں کہ آج ہم اس دور میں پہنچ گئے ہیں، جب ترقی کا آغاز ہو رہا ہے، ہم تمام صوبوں کے ساتھ ملکر ملک کی ترقی و خوش حالی کے لیے محنت کررہے ہیں اور آگے بھی سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں سے ہمیں خصوصی لگاؤ ہے، پہلے میاں نواز شریف اور میں نے آپ لوگوں کی خدمت کی، اب نواز شریف کی صاحب زادی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز آپ لوگوں کی خدمت میں مصروف عمل ہیں، ہم نے ماضی میں جو بھی منصوبے دیے،
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کوئی احسان نہیں کیا، عوام کا پیسہ عوام پر لگایا ہے، جنوبی پنجاب نے جس طرح ہماری پارٹی اور خاندان کا ساتھ دیا ہے، اگر ساری زندگی خدمت کرتے رہیں تو بھی احسان نہیں اتارسکتے، ہم عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔