امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے یوکرینی صدر زیلنسکی کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات، مشترکہ پریس کانفرنس منسوخ ہوگئی۔
ملاقات میں امریکی صدرنے کہا کہ جنگ کواب ختم کرنا چاہتے ہیں، بہت ہو گیا، اگرمیں صدر ہوتا تو یوکرین روس جنگ نہ ہوتی، مجھے امن کے علمبردار کے طور پر یاد کیا جائے گا۔
جانوروں کی کمی، مراکش کے بادشاہ نے عوام سے اس سال قربانی نہ کرنے کی اپیل کر دی
یوکرین روس وار تیسری عالمی جنگ کی طرف جا سکتی تھی، امن مسئلہ حل کرنے کی طرف راہ ہے، آپ کا ملک بڑے مسئلے میں ہے، یوکرین جیت نہیں رہا، امریکا نے 350 ارب ڈالر کا فوجی سامان دیا۔
ٹرمپ نے زیلنسکی سے مکالمہ میں کہا کہ امریکی امداد نہ ہوتی تو جنگ دو ہفتے میں ختم ہو جاتی، آپ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہو، تیسری عالمی جنگ کا جوا کھیل رہے ہو۔
امریکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدرزیلنسکی وائٹ ہاؤس سے روانہ ہو گئے، یوکرینی صدر زیلنسکی امن کیلئے تیار نہیں۔
میکسیکو اور کینیڈا پر 4 مارچ سے 25 فیصد ٹیرف نافذ ہو جائے گا، ٹرمپ
امریکی صدرکی یوکرینی صدر سے ملاقات کے بعد سوشل میڈیا پر پوسٹ میں کہا کہ زیلنسکی کو لگتا ہے مذاکرات میں امریکی شمولیت انہیں فائدہ دے گی، امریکا کوئی فائدہ نہیں، امن چاہتا ہے۔
زیلنسکی نے اوول آفس آ کرامریکا کی بے عزتی کی، زیلنسکی جب امن کیلئے تیار ہوں، واپس آ سکتے ہیں، امریکا اور یوکرین کے معدنیات کے معاہدے پر دستخط نہ ہوئے، ٹرمپ نے یوکرینی صدرکووائٹ ہاؤس سے جانے کا کہہ دیا۔