وائرل ویڈیوز اور 40 چینل، انڈیا کا ایک چھوٹا سا گاؤں یوٹیوب کا گڑھ کیسے بنا؟

اردو نیوز  |  Mar 01, 2025

انڈین ریاست چھتیس گڑھ میں تلسی نامی چھوٹے سے گاؤں سے پہلی مرتبہ ایک یوٹیوب چینل منظرعام پر آیا اور کچھ ہی عرصے میں اس قدر مشہور ہو گیا کہ مقامی انتظامیہ کو وہاں ایک سٹوڈیو کھولنا پڑا۔

تلسی کے رہائشی گیاندرا شوترا نے عرب نیوز کو بتایا کہ یہ کامیڈی چینل انہوں نے 2018 میں اپنے ایک دوست کے ساتھ شروع کیا تھا جس پر اچھا رسپانس ملا اور لوگوں نے بہت زیادہ پسند کیا۔

گیاندرا شوترا بالی وڈ سے متاثر تو تھے ہی، انہوں نے 2014 میں بینکنگ کی نوکری چھوڑی اور ایک شاندار فلم بنانے کا خواب دیکھنے لگے۔

فلم انڈسٹری میں نہ تو کوئی واقفیت تھی اور نہ ہی فلم کا تجربہ رکھتے تھے لیکن گیاندرا شوترا نے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کیے اور بالآخر فلم بنا ڈالی۔ 

’فلم پر اچھا رسپانس آیا اور لوگوں کو پسند آئی جس سے ہمیں بہت زیادہ حوصلہ ملا۔‘

بعد ازاں 2018 میں گیاندرا شوترا نے اپنی ریاست چھتیس گڑھ کے نام سے یوٹیوب چینل بنایا اور اپنے محلے داروں اور گاؤں کے دیگر افراد کو بھی ویڈیوز میں شامل کرنا شروع کر دیا۔

پندرہ ہزار کی آبادی والے گاؤں تلسی سے یہ پہلا یوٹیوب چینل تھا جس نے اس گاؤں کو نئی پہچان دی۔

’2018 میں یوٹیوب اتنی بڑی چیز نہیں تھی، مجھے اور میرے دوست کو شروع میں ایڈیٹنگ کے بارے میں بالکل علم نہیں تھا۔ ہم پہلے ریہرسل کرتے، پھر ریکارڈ کرتے اور اس کو اپلوڈ کرتے۔ بعد میں ہمیں ایڈیٹنگ کا پتا چلنا شروع ہوا اور آہستہ آہستہ انٹرنیٹ سے سیکھنا شروع کی۔‘

اس یوٹیوب چینل کو شروع ہوئے اب سات سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور اس دوران گیاندرا شوترا کا کام اس قدر بڑھ گیا کہ اب 200 افراد کی ٹیم ان کے ساتھ کام کرتے ہے۔

مقامی انتظامیہ نے باسیوں کی دلچسپی دیکھتے ہوئے گاؤں میں سٹوڈیو سیٹ اپ کر دیا ہے۔ فوٹو: انڈیا ٹائمزتلسی کے اکثر نوجوان اور بڑی عمر کے افراد بھی گیاندرا شوترا سے متاثر ہو کر ان کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔

’اس گاؤں سے تقریباً 40 یوٹیوب چینل چلتے ہیں جو ان کے لیے کمائی کا ذریعہ ہیں۔ میرے چینل کے ایک لاکھ 27 ہزار سبسکرائبرز ہیں اور ماہانہ ہم 35 ہزار روپے (410 ڈالر) کماتے ہیں۔‘

سوشل میڈیا اور کانٹینٹ کریشن میں تلسی کے رہائشیوں کی دلچسپی دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے گاؤں میں ’ہمر فلیکس‘ کے نام سے ڈیجیٹل سٹوڈیو سیٹ اپ کیا ہے۔ 

اس سٹوڈیو میں کیمروں، گمبل اور کمپیوٹر سمیت ہر قسم کے ساز و سامان سمیت دیگر سہولیات موجود ہیں۔

ویلیج کمیٹی کے سربراہ گلاب سنگھ یاداو کا کہنا ہے کہ اس سٹوڈیو کا مقصد دراصل مقامی ٹیلینٹ کو سراہنا ہے، امید ہے کہ مزید ٹیلنٹ سامنے آئے گا اور یہ بین الاقوامی سطح پر دکھائی جانے والی فلمیں بنائیں گے۔

ہر ماہ 2.5 ارب لوگ یوٹیوب دیکھتے ہیں اور انڈیا کا شمار اس پلیٹ فارم کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں ہوتا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More