جاوید اختر اور کنگنا رناوت میں صلح، ان کے بیچ جھگڑا کیا تھا؟

اردو نیوز  |  Mar 03, 2025

انڈیا کے مشہور شاعر جاوید اختر نے بالی وُڈ اداکارہ اور رکن لوک سبھا کنگنا رناوت کے ساتھ اپنا جھگڑا ختم کر دیا ہے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق کنگنا رناوت کے خلاف ہتک عزت کا کیس ختم کرنے کے بعد دونوں میں صلح ہوگئی ہے۔

جاوید اختر نے اس جھگڑے کے اختتام کے بعد مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ اب کوئی دوسری پریشانی مول لیں گے۔

جاوید اختر اور کنگنا رناوت کے درمیان یہ قانونی جھگڑا 2020 میں اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد شروع ہوا۔

کنگنا رناوت نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں جاوید اختر نے کہا ہے کہ وہ ریتک روشن سے معافی مانگیں۔

خیال رہے کہ ریتک روشن اور کنگنا رناوت کے درمیان 2016 میں قانونی جنگ شروع ہوئی تھی جس میں دونوں نے مبینہ افیئر کے بعد ایک دوسرے کے خلاف کیس دائر کیے تھے۔

کنگنا رناوت نے 2020 میں کہا تھا کہ ’ایک مرتبہ جاوید اختر نے مجھے گھر پر بلایا اور کہا کہ راکیش روشن (ریتک روشن کے والد) اور اُن کی فیملی بڑے لوگ ہیں۔ اگر آپ اُن سے معافی نہیں مانگیں گی تو وہ آپ کو نہیں چھوڑیں گے۔‘

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’وہ آپ کو جیل بھجوا سکتے ہیں اور آپ کا کیریئر بالآخر تباہ ہو جائے گا۔ وہ (جاوید اختر) میرے اوپر چِلاتے رہے۔‘

اس بیان کے بعد جاوید اختر نے کنگنا رناوت پر ہتک عزت کا دعویٰ کر دیا تھا جو کئی برسوں تک کورٹ میں چلا۔

 کنگنا رناوت کے خلاف ہتک عزت کا کیس ختم کرنے کے بعد دونوں میں صلح ہوگئی ہے۔ (فوٹو: انڈین میڈیا)

گذشتہ ہفتے کنگنا رناوت اور جاوید اختر نے ایک دوسرے کے خلاف باندرا مجسٹریٹ کورٹ میں کیس واپس لے لیے اور یوں دونوں میں صلح ہوگئی۔

اس موقعے پر کنگنا رناوت نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’آج جاوید صاحب اور میں نے ایک دوسرے کے خلاف قانونی معاملات ثالثی کے ذریعے سے ختم کر دیے ہیں۔ اس صلح کے دوران جاوید صاحب کافی رحمدل اور عزت سے تعاون کرتے رہے۔ انہوں نے میری اگلی فلم (بطور ہدایت کار) کے لیے گانے لکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے۔‘

دوسری جانب جاوید اختر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’نہیں اب دیکھتا ہوں، کوئی دوسری پریشانی مول لوں گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’کیس ختم ہوگئے ہیں۔ کنگنا نے اپنے تمام الزامات اور الفاظ واپس لے لیے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ ایسا کبھی نہیں کریں گی۔ انہوں نے مجھے مشکلات پیش آںے پر معذرت کی ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More