Getty Images
چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے سیمی فائنل میں انڈیا نے آسٹریلیا کو چار وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔
فائنل اب دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں ہی کھیلا جائے گا اور انڈیا کے مخالف کون سی ٹیم کھیلے گی اس کا فیصلہ کل لاہور میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں ہو گا۔
آج دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں ایک بار پھر انڈین بولرز نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے آسٹریلوی بلے بازوں کو زیادہ دیر کریز پر ٹکنے نہ دیا اور آسٹریلیا کو 264 رنز پر آل آؤٹ کر دیا۔
پھر جب بات ہدف کے تعاقب کی ہو تو وراٹ کوہلی سے بہتر شاید ہی دنیا میں کوئی بہتر بلے باز موجود ہے۔
آسٹریلیا نے آج فیلڈنگ میں تین کیچ چھوڑے جن میں سے روہت شرما جبکہ ایک وراٹ کوہلی کا تھا۔
روہت کا ایک کیچ 13 جبکہ دوسرا 15 رنز پر ڈراپ ہوا، روہت بالآخر 28 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ اسی طرح وراٹ کوہلی کا کیچ اس وقت ڈراپ ہوا جب ان کا سکور 51 رنز تھا، وراٹ 84 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ایک لو سکورنگ میچ میں یہ دونوں ڈراپ انتہائی اہم ثابت ہوئے۔
انڈیا کو بولنگ کے دوران بہترین آغاز اس وقت ملا جب اس ٹورنامنٹ میں اپنا پہلا میچ کھیلنے والے کوپر کونیلی صفر رنز بنا کر شامی کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
Getty Imagesجب بات ہدف کے تعاقب کی ہو تو وراٹ کوہلی سے بہتر شاید ہی دنیا میں کوئی بہتر بلے باز موجود ہے۔
انڈیا کے خلاف ہمیشہ ہی اچھا کھیلنے والے ٹریوس ہیڈ پانچ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 39 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی، لیکن وہ ورن چکرورتھی کا نشانہ بنے جنھوں نے اس میچ میں دو وکٹیں حاصل کیں۔
انڈیا کے سپنرز نے مجموعی طور پر 34 اوورز کروائے اور پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
انڈین فاسٹ بولر محمد شامی تین وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے، جبکہ ہاردک پانڈیا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے کپتان سٹیو سمتھ نے 73 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جبکہ وکٹ کیپر بلے باز ایلکس کیری کے 61 رنز نے آسٹریلیا کو آخری اوورز میں سہارا دیا۔
تاہم انڈیا کی مکمل بیٹنگ پرفارمنس جس میں شریاس ایئر کے 45، اکشر پٹیل کے 27، کے ایل راہل کے 42 اور ہاردک پانڈیا کے 28 رنز کی اہم اننگز نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کہیں بھی آسٹریلیا میچ پر حاوی نہ ہو پائے۔
انڈیا اب تک اس ٹورنامنٹ میں ناقابلِ تسخیر ہے اور اس نے اپنے تمام میچ دبئی میں کھیلے ہیں۔
دماغ ماؤف کر دینے والے روایتی ٹاکرے میں پاکستان کے لیے انڈیا کو ہرانا اتنا مشکل کیوں رہا ہے؟وکرانت گپتا: ’لاہور میں توقع سے زیادہ پیار ملا، یہاں آ کر پتا چلا پاکستانی وراٹ اور بمرا کو کتنا پسند کرتے ہیں‘آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی،انڈیا کی نیوزی لینڈ کو 44 رنز سے شکست: ’دبئی کی اس وکٹ پر انڈین ٹیم ناقابل شکست نظر آتی ہے‘چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل: دبئی کا غیر معمولی سفری پلان اور انڈیا کا ’ہوم ایڈوانٹج‘Getty Imagesایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ 'انڈیا نے آسٹریلیا سے ورلڈ کپ کا بدلہ لے لیا۔' ایک صارف نے لکھا کہ 'سنہ 2023 کے ورلڈ کپ کے بعد سے ہم اس لمحے کا انتظار کر رہے تھے۔'’مل گیا وہ انتقام جس کا ورلڈ کپ کے بعد سے انتظار تھا‘
انڈیا اور آسٹریلیا کی آپسی مسابقت کے بارے میں کون نہیں جانتا، دونوں ٹیموں کے درمیان سنہ 2023 میں انڈیا میں کھیلے گئے ون ڈے ورلڈ کپ میں فائنل میں مقابلہ ہوا تھا جو آسٹریلیا نے باآسانی اپنے نام کر لیا تھا۔
حال ہی میں انڈیا اور آسٹریلیا کے درمیان بارڈر گواسکر ٹیسٹ سیریز منعقد ہوئی تھی جس میں انڈیا کو آسٹریلیا نے پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں تین ایک سے شکست دی تھی۔
اس پسِ منظر میں یہ میچ کھیلا جا رہا تھا جس میں آسٹریلیا کے متعدد کھلاڑی جن میں پیٹ کمنز، جاش ہیزل وڈ، مچل سٹارک، مچل مارش اور مارکس سٹوئنس دستیاب ہی نہیں تھے۔
ایک صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’انڈیا نے آسٹریلیا سے ورلڈ کپ کا بدلہ لے لیا۔‘ ایک صارف نے لکھا کہ ’سنہ 2023 کے ورلڈ کپ کے بعد سے ہم اس لمحے کا انتظار کر رہے تھے۔‘
اکثر صارفین ہاردک پانڈیا کی تعریف کرتے نظر آئے جنھوں نے نہ صرف اچھی بولنگ کا مظاہرہ کیا بلکہ ایک اہم موقع پر آ کر میچ فنش کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا، ایک صارف نے لکھا کہ ’انڈیا کے لیے پانڈیا میچ ونر ہیں۔‘
Getty Images
وراٹ کوہلی جنھیں اس میچ میں عمدہ کارکردگی دکھانے پر پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا کی سوشل میڈیا پر تعریف کی جا رہی ہے۔ ابھیناو نامی صارف نے لکھا کہ کوہلی کی یہ اننگز ان کی کسی بھی سنچری سے زیادہ ضروری تھی۔
رگود نامی صارف نے لکھا کہ یہ ایک مکمل ٹیم پرفارمنس تھی۔ شامی کی سیم بولنگ، اکشر، ہاردک جڈیجہ کی آلراؤنڈ کارکردگی اور راہل کی بطور وکٹ کیپر اور بلے باز کارکردگی اور پھر وراٹ کوہلی کی ماسٹر کلاس۔
یہ روہت شرما کی کپتانی میں تیسرا لگاتار آئی سی سی فائنل ہے جس تک وہ ناقابلِ تسخیر پہنچے ہیں۔ اور وہ پہلے کپتان ہیں جن کی کپتانی میں انڈیا تمام آئی سی سی ٹورنامنٹس کے فائنل کھیل چکی ہے، اب چیمپیئنز ٹرافی بھی اس فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’روہت شرما نے مایوس کھلاڑیوں کو دنیا پر راج کرنے والی ٹیم میں بدل دیا ہے، میرے نزدیک و تاریخ کے بہترین لیڈرز میں سے ایک ہیں۔‘
ایک انڈین صارف نے لکھا کہ ’اس میچ کی دہری خوشی ہے، ایک تو آسٹریلیا سے ورلڈ کپ فائنل کی شکست کا بدلہ لے لیا اور ساتھ ہی فائنل لاہور کی جگہ اب دبئی میں ہو گا۔‘
وکرانت گپتا: ’لاہور میں توقع سے زیادہ پیار ملا، یہاں آ کر پتا چلا پاکستانی وراٹ اور بمرا کو کتنا پسند کرتے ہیں‘کیا سٹیو سمتھ انڈین کراؤڈ کو خاموش کروا پائیں گے؟چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل: دبئی کا غیر معمولی سفری پلان اور انڈیا کا ’ہوم ایڈوانٹج‘آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی،انڈیا کی نیوزی لینڈ کو 44 رنز سے شکست: ’دبئی کی اس وکٹ پر انڈین ٹیم ناقابل شکست نظر آتی ہے‘’میڈیا پر جنگ، میدان میں ٹھنڈ‘: ماضی میں سنسنی سے بھرپور پاکستان انڈیا کا میچ جو اب ٹکر کا مقابلہ نہیں رہادماغ ماؤف کر دینے والے روایتی ٹاکرے میں پاکستان کے لیے انڈیا کو ہرانا اتنا مشکل کیوں رہا ہے؟