انڈین حکومت نے کہا ہے کہ انڈین تفتیش کاروں نے ایک تباہ کن کریش میں تباہ ہونے والے بوئنگ طیارے کے بلیک باکسز سے کامیابی سے ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حادثے کے دو ہفتوں کے بعد وزارت سول ایوی ایشن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ تفتیش کاروں نے طیارے کے کاک پٹ وائس اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈرز سے ’ڈیٹا نکالنے کا عمل‘ شروع کر دیا ہے۔
بیان کے مطابق ’تجزیہ جاری ہے، ان کوششوں کا مقصد حادثے کا باعث بننے والے واقعات کی ترتیب کو دوبارہ تشکیل دینا، اور حفاظت کو بڑھانے اور مستقبل میں پیش آنے والے واقعات کو روکنے کے لیے معاون عوامل کی نشاندہی کرنا ہے۔‘
12 جون کو ایئر انڈیا کا طیارہ اڑان بھرنے کے چند ہی سیکنڈز کے بعد ہی احمد آباد میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اور 242 مسافروں میں سے صرف ایک زندہ بچا تھا۔ جبکہ اس حادثے کی وجہ سے 19 دوسرے افراد بھی جان کی بازی ہار گئے تھے۔دو بلیک باکسز حادثے کے چند دنوں کے اندر ہی مل گئے تھے، لیکن انہیں منگل کو نئی دہلی میں ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کے پاس پہنچایا گیا۔امتیاز علی، جن کے بھائی اپنی بیوی اور دو بچوں کے ہمراہ طیارے میں سوار تھے، کا کہنا تھا کہ ’ابھی کے لیے، ہم صرف اتنا جانتے ہیں کہ طیارنے اڑان بھری اور پھر گر گیا۔ کیسے؟ کیوں؟ کوئی نہیں جانتا۔ اور ہم جاننا چاہتے ہیں۔ ہم یہ جاننے کا حق رکھتے ہیں۔‘طیارے کے 242 مسافروں میں سے صرف ایک زندہ بچا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)انہوں نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں یہ ماننے سے انکاری ہوں کہ ہمارا ہوابازی کا شعبہ اتنا برا ہے کہ ہمارے پاس ابھی تک اس بات کا کوئی معمولی سا اشارہ بھی نہیں ہے کہ کیا غلط ہوا ہے۔‘خیال رہے کہ ایئر انڈیا نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر ’اپنہ بہترین حالت میں تھا‘ اور پائلٹ تجربہ کار تھے۔