مادری زبان میں صرف گالیاں آنا شرم کی بات ہے۔۔ پنجابی زبان کے متعلق زارا نور کے بیان پر صارفین نے کلاس لے لی ! دیکھیں

ہماری ویب  |  Jun 27, 2025

"اگر آپ پنجابی نہیں بول سکتیں تو کوئی مسئلہ نہیں، لیکن پنجابی زبان کو مذاق نہ بنائیں"

"ماں، باپ، خاندان سب پنجابی، اور آپ کہہ رہی ہیں مجھے صرف پنجابی گالیاں آتی ہیں؟ شرم کی بات ہے!"

"پنجابی ہونے پر فخر کریں، نہ کہ صرف اس زبان کو طنز کا نشانہ بنائیں"

یہ وہ تاثرات ہیں جو سوشل میڈیا صارفین نے اداکارہ زارا نور عباس کے حالیہ انٹرویو کے بعد دیے، جس میں انہوں نے پنجابی زبان سے اپنی "ناواقفیت" کا اعتراف کچھ اس انداز میں کیا کہ نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔

زارا نور عباس حال ہی میں اپنی والدہ اور سینئر اداکارہ عاصمہ عباس کے ساتھ پروگرام سماء پنجابی میں جلوہ گر ہوئیں۔ پروگرام میں جہاں عاصمہ عباس نے بھرپور پنجابی انداز میں پرفارمنس دی، وہیں زارا نور عباس نے یہ انکشاف کر کے سب کو حیران کر دیا کہ وہ پنجابی زبان سے تقریباً نابلد ہیں۔

انہوں نے کہا، "میں پنجابی صرف گالیاں بول سکتی ہوں، اور وہ بھی بس تھوڑی بہت۔" ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک اردو بولنے والے گھرانے میں شادی کے بعد چلی گئی ہیں اور ویسے بھی بچپن سے پنجابی بولنے میں کمزور تھیں، اسی لیے اب زبان کا استعمال تقریباً نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے۔

ان کے اس بیان پر صارفین نے سخت ردعمل دیا ہے، خاص طور پر اس بات پر کہ پنجابی زبان کا ذکر صرف "گالیوں" کے تناظر میں کرنا توہین کے مترادف ہے، جبکہ خود ان کا پورا خاندان پنجابی ثقافت سے جڑا ہوا ہے۔

زارا کی خالہ بُشریٰ انصاری اور والدہ عاصمہ عباس دونوں پنجابی زبان میں ماہر مانی جاتی ہیں، اور ان کے مداح یہ توقع کر رہے تھے کہ زارا بھی اپنی خاندانی زبان کے ساتھ وہی لگاؤ رکھیں گی۔ مگر ان کے بیان نے نہ صرف مداحوں کو مایوس کیا بلکہ زبان سے جڑی حساسیت کو بھی اجاگر کر دیا۔

سوشل میڈیا پر یہ بحث اب زور پکڑ چکی ہے کہ فنکاروں کو اپنی علاقائی زبانوں کا احترام نہ صرف کرنا چاہیے بلکہ انہیں فخر کے ساتھ اپنانا بھی چاہیے، کیونکہ یہی زبانیں ان کی ثقافت اور شناخت کی بنیاد ہوتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More