جسے اللہ عزت دے اسے کوئی چھین نہیں سکتا۔۔ ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کو عمر کا طعنہ ! جاوید شیخ نے نادیہ خان کو منہ توڑ جواب دے دیا

ہماری ویب  |  Jun 27, 2025

"نہیں! فیصل قریشی نے کوئی میک اپ نہیں کیا۔ میں نے ان کے ساتھ کام کیا ہے، ایسا کچھ نہیں ہے۔ میرے نزدیک صرف تنقید برائے تنقید کی کوئی حیثیت نہیں۔ عزت اور شہرت اللہ دیتا ہے۔ جسے وہ دینا چاہے، کوئی چھین نہیں سکتا۔ حال ہی میں لاہور کے ایک ڈاکٹر نے فلم 'لو گُرو' پر سخت تنقید کی، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید پر زہریلے جملے کسے، یہاں تک کہ عمر کے طعنے بھی دیے، لیکن نتیجہ؟ فلم ساٹھ ملین کا بزنس کر چکی ہے۔ بعد میں پتا چلا کہ اس ڈاکٹر کی ذاتی ناراضی تھی ڈائریکٹر سے۔ اب وہ ڈاکٹر کہاں ہے؟ ایسے ہی راجا رانی فیصل کا پروجیکٹ ہے۔ نادیہ خان جو چاہے بولتی رہے، اصل فیصلے کا حق صرف ناظرین کے پاس ہے۔ یہی عوام ہیں جو کسی پراجیکٹ کو کامیاب یا ناکام بناتے ہیں۔ یہ ریویورز جو اداکاروں پر طنز کرتے ہیں، اصل میں انھی اداکاروں کے بل پر ان کے چینل چلتے ہیں۔"

سینئر اداکار جاوید شیخ نے حال ہی میں وکی خان کے پوڈ کاسٹ "وکی پیڈیا" میں شرکت کی جہاں انہوں نے نادیہ خان، عمر عادل اور دیگر تنقیدی تجزیہ نگاروں کی سخت باتوں کا مدلل اور پُراعتماد جواب دیا۔ پوڈکاسٹ کے دوران میزبان نے جاوید شیخ سے سوال کیا کہ نادیہ خان نے راجا رانی ڈرامے میں فیصل قریشی کے کردار اور میک اپ پر تنقید کی ہے، اس بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟

جاوید شیخ نے صاف الفاظ میں کہا کہ فیصل قریشی پر میک اپ کا الزام سراسر بے بنیاد ہے، وہ ان کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور ایسی کوئی بات نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تنقید جو صرف کسی کو نیچا دکھانے کے لیے کی جائے، وہ بے معنی ہوتی ہے۔ انہوں نے لاہور کے ایک ڈاکٹر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ فلم "لو گُرو" اور اس کی کاسٹ پر زہر اگلتا رہا، لیکن فلم نے شاندار بزنس کیا اور خود وہ تنقید کہیں گم ہو گئی۔

جاوید شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ اصل طاقت ناظرین کے پاس ہے، وہی کسی فنکار یا پروجیکٹ کو سچا مقام دیتے ہیں۔ ان کے مطابق وہ تجزیہ کار جو اداکاروں پر طنز کرتے ہیں، ان کے اپنے چینل انہی فنکاروں کی محنت کے سہارے چلتے ہیں۔ جاوید شیخ کے اس پُرامن اور وزنی جواب کو سوشل میڈیا پر بھی کافی سراہا جا رہا ہے، جہاں شائقین ان کے الفاظ کو اداکاروں کی عزتِ نفس کے لیے ایک مضبوط مؤقف سمجھ رہے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More