پاکستان کے سابق کپتانوں نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا ہے کہ اتوار کو بھارت کے خلاف ایشیا کپ فائنل میں وہ حالیہ شکستوں کا حساب برابر کرنے کا اچھا موقع ہے۔
سابق کپتان جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ فائنل میں گروپ میچز کی کارکردگی اہمیت نہیں رکھتی۔ جس ٹیم نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا اور ذہنی طور پر مضبوط کھیل پیش کیا کامیابی اسی کا مقدر بنتی ہے۔ بھارت نے ہمیں گروپ میں دو بار شکست دی لیکن فائنل ایک بالکل الگ کھیل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی ٹیم میں بھی کمزور پہلو ہیں جن پر پاکستان کو حکمت عملی کے ساتھ کھیلنا چاہیے۔
سابق وکٹ کیپر کپتان معین خان نے کہا کہ بھارتی سیاستدانوں اور عوام کے رویے کے بعد فائنل میں پاکستان کے کھلاڑیوں پر ذمہ داری ہے کہ وہ بھرپور کھیل کے ذریعے جواب دیں۔ ہمارے بالرز فارم میں ہیں اگر بیٹسمین ایک اچھا ٹوٹل بورڈ پر لگائیں تو بھارت کو مشکل میں ڈالا جا سکتا ہے۔
سابق کوچ اور اسپنر ثقلین مشتاق نے بھی امید ظاہر کی کہ پاکستان فائنل میں دباؤ بھارت پر ڈال سکتا ہے۔ پاکستان کے پاس موقع ہے کہ وہ اس کا فائدہ اٹھائے۔ ٹی ٹوئنٹی میں کچھ بھی ممکن ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ٹیم کل پورا زور لگائے گی۔
پاکستان اور بھارت پہلی بار کسی ایشیا کپ کے فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔ سابق کھلاڑیوں نے اس موقع کو پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نئی روح پھونکنے کا بہترین موقع قرار دیا ہے۔