انڈین ٹیم ٹرافی وصول کیے بِنا سٹیڈیم سے کیوں روانہ ہوئی؟ وزیر اعظم مودی کا ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور‘ کا ذکر اور محسن نقوی کا جواب ’ایک کرکٹ میچ سچ کو نہیں بدل سکتا‘

بی بی سی اردو  |  Sep 29, 2025

Getty Imagesانڈیا نے محسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کر دیا

اتوار کی شب ایشیا کپ 2025 کی اختتامی تقریب پاکستان اور انڈیا کے بیچ جاری کشیدگی کی صحیح معنوں میں عکاسی کرتی نظر آئی اور شاید اس ٹورنامنٹ کی دہائیوں پر محیط تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا کہ فاتح ٹیم بِنا ٹرافی حاصل کیے گراؤنڈ سے رخصت ہوئی۔

یاد رہے کہ دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے فائنل میں انڈیا نے 147 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کر کے پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست دی ہے۔

انڈیا کی جانب سے فائنل میں پاکستان کے خلاف فتح حاصل کرنے کے بعد انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور۔ نتیجہ وہی رہا، انڈیا جیت گيا! ہمارے کھلاڑیوں کومبارکباد۔‘

فائنل کے اختتام پر صورتحال اُس وقت کشیدہ ہوئی جب انڈین کرکٹ ٹیم نے ٹرافی وصول کرنے سے انکار کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کو بطور ایشیئن کرکٹ کونسل کے سربراہ یہ ٹرافی جیتنے والی ٹیم کو پیش کرنا تھی۔

فائنل میچ کی اختتامی تقریب کے میزبان سائمن ڈولنے نے اس موقع پر اعلان کیا کہ انھیں ایشیئن کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ انڈین کرکٹ ٹیم آج رات اپنے ایوارڈز نہیں لے گی۔ اس اعلان کے فوراً بعد انھوں نے اختتامی تقریب کے خاتمے کا اعلان کیا۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کے کپتان سوریہ کمار یادیو نے فائنل سے قبل روایتی پری ٹاس فوٹو شوٹ میں حصہ نہیں لیا تھا اور کرکٹ مبصرین کے مطابق اس سے یہ واضح ہو گیا تھا کہ انڈیا محسن نقوی سے ٹرافی لینے پر خوش نہیں ہو گا۔

اختتامی تقریب میں پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے رنرز اپ ٹرافی وصول کی جبکہ انڈیا کے تلک ورما، کلدیپ یادیو اور ابھیشیک شرما نے بھی اپنے اپنے انفرادی ایوارڈز وصول کیے۔

ٹرافی کو وصول کرنے کے معاملے پر شروع ہونے والے تنازع کے باعث اختتامی تقریب کا آغاز لگ بھگ ایک گھنٹے کی تاخیر سے ہوا۔

یاد رہے کہ رواں برس مئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والے فوجی تناؤ کے بعد ایشیا کپ پہلا ٹورنامنٹ تھا جہاں دونوں ملکوں کی ٹیمیں مدِ مقابل آئی تھیں۔ انڈیا کا محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار دونوں ممالک کے درمیان کرکٹ تعلقات میں تاریخی پستی کی نشاندہی کرتا ہے، ایک ایسے کھیل میں جس نے ماضی میں دونوں ممالک میں سفارتکاری کا کام بھی کیا ہے۔

Getty Images

جب انڈیا کے کپتان سے میچ کے بعد پریس کانفرنس میں ٹرافی لینے سے انکار اور کھیل میں سیاست کو شامل کرنے کے اُن کے مبینہ اقدامات کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے اس کا جواب دینے سے انکار کیا۔ تاہم بعدازاں انڈین کرکٹ بورڈ، بی سی سی آئی، کے سیکریٹری دیوجیت سائکیا نے کہا کہ کھلاڑی پہلے ہی اس سے متعلق فیصلہ کر چکے تھے کہ وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔

فائنل کے بعد پریس کانفرنس میں ایک صحافی نے انڈین کپتان سوریہ کمار یادو سے پوچھا کہ آپ کیا کہیں گے کہ تمام سات میچز جیتنے والی ٹیم کو ان کے حق کی ٹرافی نہ دی جائے؟ اس کے جواب میں سوریہ کمار یادو نے کہا کہ ’ہم نے جب سے کرکٹ کھیلنی اور دیکھنی شروع کی ہے ایسا کبھی نہیں دیکھا کہ ایک چیمپیئن ٹیم کو ٹرافی سے محروم رکھا گیا ہو، اور وہ بھی بہت محنت سے جیتی ہوئی۔۔۔ ہم اس کے مستحق تھے اور میں مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا کہ میں نے اچھی طرح سے اس کی ترجمانی کر دی ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’اگر آپ ٹرافی کی بات کرتے ہیں تو میری ٹرافی میرے ڈریسنگ روم میں ہے اور وہ میرے سارے 14 کھلاڑی اور سپورٹنگ سٹاف ہیں۔‘

اس کے بعد سوریہ کمار یادو نے ایشیا کپ میں کھیلے گئے اپنے ساتوں میچوں کی فیس انڈین فوج کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

’پاکستان نے ہی پاکستان کو روک دیا‘حارث کا 0-6 کا اشارہ، فرحان کا جشن اور ابھیشیک سے تلخ کلامی: پاکستان انڈیا میچ کے دوران سامنے آنے والے پانچ تنازعات

میچ کے بعد پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے جب انڈین ٹیم کی جانب سے ٹرافی نہ لینے کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ میں جو کچھ ہوا وہ کافی مایوس کُن ہے۔ ’اُن کو لگ رہا ہے کہ وہ ہینڈ شیک نہیں کر رہے، یہ سب کر رہے ہیں، تو وہ ہماری بےعزتی کر رہے ہیں۔ نہیں سر، یہ کرکٹ کی بےعزتی ہے۔‘

’جو آج ان لوگوں [انڈین ٹیم] نے کیا، ایک اچھی ٹیم ایسا نہیں کرتی۔ اچھی ٹیمیں ہماری طرح کرتی ہیں، ہم نے اکیلے جا کر ٹرافی کے ساتھ شوٹ کیا۔ اس کے بعد ہم وہاں جا کر کھڑے ہوئے اور اپنے میڈلز لیے۔‘

سلمان علی آغا نے کہا ہے انڈین ٹیم کو جو احکامات مل رہے ہیں وہ انھیں کو فالو کر رہے ہیں۔

میچ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ پاکستانی ٹیم نے ایشیا کپ کے فائنل کی میچ فیس سات مئی کو پاکستان پر انڈین فضائی حملے میں مارے گئے افراد کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

AFP via Getty Images’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور‘

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی سوشل میڈیا سائٹ 'ایکس' پر انڈین ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے لکھا کہ ’کھیل کے میدان میں آپریشن سندور۔ یہاں بھی نتیجہ ویسا ہی ہے، انڈیا جیت گیا! ہمارے کرکٹرز کو مبارک ہو۔‘

انڈین وزیر اعظم کی جانب سے کی جانے والی اس ٹویٹ پر جہاں بہت سے انڈین صارفین نے اسے سراہا وہاں کچھ نے اسے ’انڈین فوج کی قربانیوں کا مذاق اڑانے کے مترادف‘ قرار دیا۔

انڈیا کے وزیرِ اعظم کی اس ٹویٹ کے جواب میں پاکستانی وزیر داخلہ محسن نقوی نے لکھا کہ ’اگر آپ کے لیے فخر کا پیمانہ جنگ ہے تو تاریخ پہلے ہی پاکستان کے ہاتھوں آپ کی ذلت آمیز شکستوں کو ریکارڈ کر چکی ہے۔ ’کوئی کرکٹ میچ اس سچ کو بدل نہیں سکتا۔‘

محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ جنگ کو کھیل میں گھسیٹنا صرف مایوسی کو ظاہر کرتا ہے اور اس سے کھیل کی روح متاثر ہوتی ہے۔

نریندر مودی کی ٹویٹ کے جواب میں انڈین پارلیمانی و اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجوجو نے لکھا کہ ’پاکستان ایسی ہی سزا کا مستحق ہے۔‘ اور اس کے ساتھ انھوں نے حارث رؤف کی وکٹ اور بمراہ کے جشن کی تصویر شیئر کی ہے۔

لیکن آشیش گپتا نامی ایک صارف نے وزیر اعظم مودی کے ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ ’کرکٹ کی جیت کو آپریشن سندور سے تشبیہ دینا، جہاں ہمارے فوجیوں نے اپنی جانیں قربان کیں، انتہائی بے عزتی ہے۔ یہ صرف بے حسی نہیں ہے، یہ فوجیوں کی عظیم قربانی کو سیاسی نعرے تک محدود کرنا ہے۔ آپ اس سے بہتر کر سکتے ہیں، براہ کرم اس کو ڈیلیٹ کر دیں۔‘

اسی طرح سناتن دھرم نے لکھا کہ ’نریندر مودی براہ کرم آپریشن سندور جیسے فوجی آپریشن کا کرکٹ سے تشبیہ دے کر اس کا مذاق نہ اڑائيں، جہاں ہمارے سپاہیوں کی زندگیاں داؤ پر لگی تھیں۔ قومی سلامتی کھیلوں کا استعارہ نہیں ہے۔ اس اصطلاح کو تعریفیں حاصل کرنے کے بجائے اس کے پیچھے دی گئی قربانیوں کا احترام کریں۔‘

انڈین سوشل میڈیا پر جہاں انڈیا کی جیت کا جشن منایا جا رہا ہے وہیں تلک ورما کی فاتحانہ اننگز کو سراہتے ہوئے اسے ’آپریشن تلک‘ کہا جا رہا ہے۔

اسی کے ساتھ سوشل میڈیا پر ’رفال‘ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ فائنل میچ میں انڈین بولر جسپریت بومرا نے پاکستانی بولر حارث روف کو بولڈ کرنے کے بعد ہاتھ سے طیارہ گرنے کا وہی اشارہ کیا جو اس سے قبل کھیلے گئے میچ میں حارث روف کر چکے تھے۔

انڈیا کی پاکستان کو پانچ وکٹوں سے شکست

اس سے قبل ایشیا کپ کے فائنل انڈیا نے آخری اوور 147 رنز کا ہدف آخری اوور میں حاصل کر کے پانچ وکٹوں سے شکست دے تھی۔

ایونٹ کے فائنل میں انڈین کپتان سوریا کمار یادیو نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔ پاکستان نے انڈیا کو 147 رنز کا ہدف دیا تھا۔ اوپنرزصاحبزادہ فرحان اور فخر زمان کی جانب سے شاندار آغاز کے بعد پاکستان کی ٹیم لڑکھڑا گئی اور پورے اوورز بھی نہ کھیل سکی۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ صاحبزادہ فرحان 38 گیندوں پر 57 رنز بنائے جبکہ فخر زمان نے 46 رنز سکور کیے۔ انڈیا کی جانب سے کلدیب یادیو نے چار اوورز میں 30 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ جسپریت بمرا، اکشر پٹیل، ورون چکرورتی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں انڈیا نے 147 رنز کا ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر آخری اوور میں حاصل کر لیا۔

انڈیا کی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور اس کے تین کھلاڑی 20 رنز کے سکور پر پویلین لوٹ گئے۔ تاہم اس کے بعد انڈیا کے مڈل آرڈر نے ٹیم کو سہارا دیا۔ تلک ورما نے 69 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔ ان کے علوہ شیوم دوبے نے 33 اور سنجو سیمسن نے 24 رنز بنائے۔ پاکستان کے فہیم اشرف نے تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ابرار احمد اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی جبکہ فاسٹ باؤلر حارث رؤف نے 3.4 اوور میں 50 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔

پاکستان اور انڈیا کے فائنل میچ میں بھی ٹاس کے دوران دونوں ٹیموں کے درمیان ہینڈ شیک نہیں ہوا تھا جبکہ ٹاس کے دوران روی شاستری نے سوریا کمار یادیو جبکہ وقار یونس نے سلمان علی آغا سے بات کی۔فائنل سے قبل دونوں ٹیموں کے کپتانوں کے شوٹ میں بھی سوریا کمار یادیو نہیں آئے اور سلمان علی آغا نے ہی ٹرافی کے ساتھ تصویر بنوائی۔

سلمان علی آغا نے سنیچر کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اُنھیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر انڈین کپتان فوٹو شوٹ میں نہیں آتے۔ سلمان علی آغا نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ جب سے کرکٹ کھیل رہے ہیں، یہ پہلا موقع ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان ہینڈ شیک نہیں ہوا۔

’پاکستان نے ہی پاکستان کو روک دیا‘حارث کا 0-6 کا اشارہ، فرحان کا جشن اور ابھیشیک سے تلخ کلامی: پاکستان انڈیا میچ کے دوران سامنے آنے والے پانچ تنازعات’یہی ناٹ فیورٹ پاکستان کی خوبی بھی بن سکتا ہے‘صحافی کا سلمان آغا سے ’انڈین ڈریسنگ روم کے دروازے بند‘ ہونے سے متعلق سوال: ’برے حالات میں بھی ہینڈ شیک ہوتا تھا‘جب سنیل گواسکر نے میٹھے پان کے وعدے پر پاکستانی کرکٹر کو تحفے میں جوتے دیےٹورنامنٹ کی پہلی سنچری، بڑے ہدف کا تعاقب اور سوپر اوور میں فیصلہ: ’ان کے لیے دو منٹ کی خاموشی جنھوں نے سری لنکا اور انڈیا کا میچ نہیں دیکھا‘ابھیشیک شرما: جارح مزاج انڈین اوپنر جنھوں نے بچپن میں ہونے والی پیشن گوئی کو حقیقت میں بدل دیا
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More