پاکستان میں سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ پیر کے روز فی تولہ سونے کی قیمت 5 ہزار 900 روپے کے اضافے کے ساتھ 4 لاکھ 3 ہزار 600 روپے تک پہنچ گیا۔صرافہ مارکیٹ کے مطابق 10گرام سونے کی قیمت پانچ ہزار 58 روپے کے اضافے سے تین لاکھ 46 ہزار 21 روپے ہوگئی۔عالمی مارکیٹ میں 59 ڈالر کے اضافے سے فی اونس سونا 3818 ڈالرز پر پہنچ گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی طور پر غیر یقینی اقتصادی صورتحال اور سونے کی بڑھتی ہوئی عالمی مانگ نے پاکستانی مارکیٹ پر بھی اثرات مرتب کیے ہیں جس کے باعث سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔صرافہ بازاروں میں خریداروں کی تعداد ’نہ ہونے کے برابر‘کراچی، لاہور، فیصل آباد اور پشاور کے صرافہ بازاروں میں پیر کے روز خریدار موجود تھے لیکن خریداری نہ ہونے کے برابر رہی۔
سونے کے تاجروں کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت چار لاکھ روپے سے زائد ہونے کے بعد عام خریدار مکمل طور پر مارکیٹ سے غائب ہیں۔
کراچی طارق عوڈ صرافہ ایسوسی ایشن کے نمائندے عبداللہ چاند نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’روپے کی قدر میں حالیہ اضافے کے باوجود سونے کی قیمت چار لاکھ روپے سے زائد ہوگئی ہے۔ یہ ہمارے لیے بھی غیر متوقع ہے۔‘انہوں نے بتایا کہ ’خریدار صرف نرخ پوچھتے ہیں اور پھر واپس چلے جاتے ہیں۔ اس صورتحال میں کاروبار کرنا انتہائی مشکل ہے۔‘عام شہری مصنوعی زیورات خریدنے پر مجبورعام شہری سونے کی بڑھتی قیمتوں پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ برنس گارڈن کی رہائشی فوزیہ فیصل کا کہنا ہے کہ ’ہم پچھلے کچھ ماہ سے زیورات خریدنے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن روز بروز قیمتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ اب سونا ہماری پہنچ سے باہر ہو چکا ہے، مجبوراً مصنوعی زیورات خریدنا پڑیں گے۔‘Captionصدر صرافہ بازار میں خریداری کی غرض سے آنے والے فرحان چوہان نے بتایا کہ ’جب سونا چار لاکھ روپے فی تولہ تک پہنچ گیا تو متوسط طبقے کے لیے زیورات خریدنا ناممکن ہو گیا۔ شادی بیاہ کی تقریبات میں سادہ طریقہ اپنانا اب لازمی ہو گیا ہے۔‘سونے کے کاروبار سے وابستہ افراد کے مطابق قیمتوں کے اس ریکارڈ اضافے نے ان کا کاروبار ’تباہ‘ کر دیا ہے۔ لبرٹی چوک طارق روڈ کے تاجر عابد فاروقی نے اُردو نیوز کو بتایا کہ چند دن پہلے تک ہمیں امید تھی کہ روپے کی قدر میں بہتعی اور عالمی مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ سے قیمتیں تھوڑی مستحکم ہوں گی، لیکن سونے کی قیمت چار لاکھ روپے سے بھی اوپر چلی گئی ہے۔ اب گاہک سنجیدگی سے خریداری نہیں کر رہے، اخراجات بڑھ رہے ہیں اور کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔‘دوسری جانب مصنوعی زیورات کی فروخت میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خواتین اب مختلف ڈیزائنز کے سستے لیکن پُرکشش زیورات خریدنے کو ترجیح دے رہی ہیں۔’خوشحال طبقے میں بھی مصنوعی زیورات کا رجحان‘کراچی بولٹن مارکیٹ میں مصنوعی زیورات کا کام کرنے والے محمد وقاص نے اُردو نیوز کو بتایا کہ اب خوشحال طبقہ بھی مصنوعی زیورات لینے آ رہا ہے۔ ’ہماری سیلز پہلے کے مقابلے میں دگنی ہو گئی ہیں۔ یہ رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔‘معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں حالیہ اضافے کے باوجود سونے کی قیمت میں اضافہ عالمی سونے کی بڑھتی ہوئی مانگ اور ملکی معاشی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہوا ہے۔ان کے مطابق اگر یہی رجحان برقرار رہا تو آئندہ دنوں میں سونے کی قیمت مزید بڑھنے کا امکان ہے، جبکہ زیورات کی خریداری مزید محدود ہو جائے گی۔ ماہرین کے مطابق جب تک عالمی اور ملکی اقتصادی حالات میں استحکام نہیں آتا، سونے کی قیمتوں میں کمی کا امکان کم نظر آتا ہے۔