ون ڈے کی پہلی ڈبل سنچری سمیت کرکٹ کے وہ ریکارڈ جو خواتین نے مردوں سے پہلے بنائے

بی بی سی اردو  |  Oct 06, 2025

Getty Imagesپاکستان کی ساجدہ شاہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والی اب تک کی سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں

بہت سے لوگوں کو یہ لگتا ہے کہ خواتین کرکٹ کی ابتدا حال ہی میں ہوئی ہے۔ بہت سے لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ خواتین کرکٹ میں مردوں سے کافی پیچھے ہیں۔

لیکن حقیقت اس سے مختلف ہے کیونکہ خواتین 18ویں صدی کے اوائل سے ہی کرکٹ کھیل رہی ہیں۔

خواتین کا پہلا میچ جولائی سنہ 1745 میں انگلینڈ میں کھیلا گیا تھا۔ تاہم خواتین کا پہلا باضابطہ بین الاقوامی میچ قدرے دیر سے سنہ 1934 میں کھیلا گیا۔

خواتین کی کرکٹ سست روی کا شکار رہی اور اسے پروان چڑھنے میں تاخیر نظر آتی ہے۔ تاہم کرکٹ میں بہت سی چیزیں خواتین کی کرکٹ سے شروع ہوئیں اور کئی نئے ریکارڈز انھوں نے پہلے قائم کیے۔

خاص طور پر ون ڈے میں بہت سے ایسے ریکارڈز ہیں جو خواتین نے مردوں سے پہلے قائم کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ ریکارڈ انڈین اور پاکستانی خواتین کرکٹرز کے پاس بھی ہیں۔

آئیے ان میں سے کم از کم دس ریکارڈز پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

Getty Imagesآسٹریلیا کی بیٹر بیلنڈا کلارک نے ون ڈے انٹرنیشنل میں پہلی ڈبل سنچری لگائی1۔ ون ڈے انٹرنیشنل میں پہلی ڈبل سنچری

جب ون ڈے کرکٹ میں ڈبل سنچریوں کی بات آتی ہے تو بہت سے لوگ سچن ٹنڈولکر، وریندر سہواگ اور روہت شرما کا نام لیتے ہیں۔

لیکن پہلی ڈبل سنچری کا ریکارڈ آسٹریلیا کی بیلنڈا کلارک کے پاس ہے۔

سچن ٹنڈولکر نے 2010 میں گوالیار میں ڈبل سنچری بنائی تھی جبکہ آسٹریلیا کی بیلنڈا کلارک نے ان سے 13 سال قبل یعنی سنہ 1997 میں ایک بین الاقوامی میچ میں ہی ڈبل سنچری بنا ڈالی۔

1997 کے خواتین ورلڈ کپ کے دوران، بیلنڈا کلارک نے 16 دسمبر کو ڈنمارک کے خلاف 155 گیندوں میں 229 رنز بنائے، جس میں 22 چوکے شامل تھے۔ یہ میچ ممبئی کے ایم آئی جی کلب گراؤنڈ پر کھیلا گیا تھا۔

Getty Imagesآسٹریلین ٹیم نے سب سے پہلے ون ڈے میں 400 رنز کا ہندسہ عبور کیا تھا2۔ ون ڈے میں ٹیم کا 400 رنز

ڈنمارک کے خلاف 1997 کے اسی میچ میں بیلنڈا کلارک کی ڈبل سنچری کی بدولت آسٹریلوی ویمن ٹیم نے 50 اوورز میں تین وکٹوں پر 412 رنز بنا کر پہلی بار 400 رنز کا ریکارڈ عبور کیا تھا۔

ان کی ٹیم بین الاقوامی کرکٹ میں مردوں یا خواتین کی کرکٹ میں 400 رنز بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی۔

مردوں کی ٹیم اس کے نو سال بعد اس ریکارڈ تک پہنچی، جب آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی ٹیموں نے 2006 میں جوہانسبرگ میں کھیلے گئے ون ڈے میں 400 رنز کا ہندسہ عبور کیا۔

Getty Imagesانگلینڈ اور آسٹریلیا میں خواتین 18ویں اور 19 ویں صدی میں بھی کرکٹ کھیل رہی تھیں3- ایک میچ میں پانچ وکٹیں

ون ڈے کرکٹ میں سب سے پہلے ایک میچ میں پانچ وکٹیں لینے کا ریکارڈ بھی ایک خاتون کے پاس ہے۔

خیال رہے کہ مردوں سے پہلے خواتین کرکٹ ورلڈ کپ کا انعقاد ہوا تھا۔سنہ 1973 کے ویمن ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کی ٹینا میک فرسن نے ینگ انگلینڈ ویمنز ٹیم کے خلاف 12 اوورز میں صرف 14 رنز دے کر پانچ وکٹیں حاصل کیں۔

ٹینا کے ریکارڈ کے دو سال بعد آسٹریلیا کے ڈینس للی نے 1975 کے ورلڈ کپ کے دوران مردوں کی کرکٹ میں یہ کارنامہ سر انجام دیا۔

4۔ ون ڈے میچ میں وکٹ کے پیچھے چھ آؤٹ

مردوں کی کرکٹ میں ایک میچ میں وکٹوں کے پیچھے کسی وکٹ کیپر کی جانب سے چھ آؤٹ کرنے میں تعاون کا ریکارڈ ایڈم گلکرسٹ نے 2000 میں قائم کیا تھا۔ گلکرسٹ نے چھ بلے بازوں کو کیچ یا اسٹمپ کیا۔

تاہم، دو خواتین وکٹ کیپرز نے ان سے سات سال قبل یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ ایک انڈیا کی کلپنا وینکٹاچار اور دوسری نیوزی لینڈ کی سارہ ایلنگ ورتھ ہیں۔

دونوں نے چھ چھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں تعاون کر کے یہ ریکارڈ اپنے نام کیا۔

کلپنا نے ڈنمارک کے خلاف پانچ سٹمپ کیے اور ایک کیچ پکڑا جبکہ سارہ نے آسٹریلیا کے خلاف چار کیچز لیے اور دو سٹمپنگ کے ساتھ یہ ریکارڈ قائم کیا۔

5۔ ٹیسٹ میچ میں سنچری اور دس وکٹیں

ایان بوتھم اور ایلن ڈیوڈسن ٹیسٹ میچ میں سنچریاں بنانے اور دس وکٹیں لینے کے حوالے سے جانے جاتے ہیں لیکن آسٹریلیا کی بیٹی ولسن نے یہ ریکارڈ 1958 میں ہی قائم کر دیا تھا۔

میلبرن ٹیسٹ میں انگلینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے انھوں نے پہلی اننگز میں سات اور دوسری اننگز میں چار وکٹیں حاصل کیں اور سنچری بھی بنائی۔

ٹی 20 کرکٹ میں کم سکور کا نیا ریکارڈ: 10 رن پر پوری ٹیم آؤٹ پھر دو گیندوں پر دو چھکے اور میچ ختمویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کا 27 رنز پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ: ’مچل سٹارک کی 15 گیندوں پر پانچ وکٹیں، کوئی سرفراز نواز کو یاد نہیں کر رہا‘جنوبی افریقہ کے نوجوان کپتان جنھوں نے ’احتراماً‘ برائن لارا کا 400 رنز کا ریکارڈ قائم رہنے دیاکوہلی کی 49 سنچریوں کا ریکارڈ: جب سچن تندولکر نے خود کہا کہ ویراٹ ان کا ریکارڈ توڑیں گے 6- پہلا ون ڈے ٹائی میچ

ون ڈے کرکٹ میں پہلا ٹائی میچ خواتین کی کرکٹ میں ہی سامنے آيا۔

یہ میچ 1982 میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا تھا جس میں دونوں ٹیموں نے 147 رنز بنائے تھے۔

جبکہ مردوں کا پہلا ٹائی میچ ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان اس کے دو سال بعد 11 فروری 1984 کو میلبرن میں سامنے آیا جب جب آسٹریلیا نے مقررہ اوورز میں نو وکٹوں پر 222 رنز بنائے اور ویسٹ انڈیز نے بھی 222 رنز ہی بنائے جبکہ اس کی صرف پانچ ہی وکٹیں گری تھیں لیکن اس میچ کو ٹائی قرار دیا گیا۔

Getty Images7۔ سب سے کم عمر انٹرنیشنل کرکٹر

عام طور پر سب سے کم عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ میں قدم رکھنے کے معاملے میں پاکستان کے حسن رضا یا انڈیا کے سچن ٹنڈولکر کا نام لیا جاتا ہے۔

لیکن یہ ریکارڈ پاکستان کی ساجدہ شاہ کے نام ہے جنھوں نے 2000 میں 13 سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔

انڈیا کی شیفالی ورما کے پاس بین الاقوامی کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں کھیلنے والی سب سے کم عمر کرکٹر ہونے کا ریکارڈ ہے۔

Getty Imagesپہلے ورلڈ کپ کے دوران ایک خاتون کرکٹر بیٹنگ کرتے ہوئے دیکھی جا سکتی ہیں8۔ پہلا ورلڈ کپ اور ٹی-20 میچ

خواتین کا پہلا کرکٹ ورلڈ کپ 1975 کے مردوں کے ورلڈ کپ سے دو سال پہلے 1973 میں منعقد ہوا تھا۔

اسی طرح خواتین کی کرکٹ میں دنیا کا پہلا بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچ بھی کھیلا گیا۔ یہ میچ 5 اگست 2004 کو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا گیا تھا۔

جبکہ مردوں کی ٹیم کے درمیان ٹی-20 انٹرنیشنل میچز فروری سنہ 2005 میں شروع ہوا۔

Getty Imagesانگلینڈ کی کیتھرن برنٹ گلابی گیند کے ساتھ9- پنک بال کرکٹ

ٹیسٹ کرکٹ میں دلچسپی بڑھانے کے لیے گلابی گیند کو دن رات کے ٹیسٹ میچوں میں استعمال کیا گیا ہے۔

لیکن پہلا گلابی گیند سے کھیلا جانے والا میچ خواتین کی کرکٹ میں کھیلا گیا، مردوں کی کرکٹ میں نہیں۔

سنہ 2008 میں کوئینز لینڈ اور ویسٹرن آسٹریلیا کی خواتین ٹیموں کے درمیان ٹی 20 نمائشی میچ میں گلابی گیند کا استعمال کیا گیا تھا۔

بین الاقوامی سطح پر 2009 میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کی خواتین ٹیموں کے درمیان ہونے والے میچ میں گلابی گیند کا استعمال کیا گیا تھا۔

آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان 2015 کے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کے دوران مردوں کی کرکٹ میں پہلی بار گلابی گیند کا استعمال کیا۔

10- اوور آرم بولنگ

اوور آرم بولنگ کے تعارف کا سہرا بھی ایک خاتون کو جاتا ہے۔ یہ کرکٹر کرسٹیانا ولز ہیں جو 19ویں صدی کی کرکٹر ہیں۔

سنہ 1805 میں انھوں نے اپنے سکرٹ کے مسائل سے بچنے کے لیے اوور آرم بولنگ شروع کی، جس کے نتیجے میں بولنگ کے جدید انداز کی ترقی ہوئی۔

خیال رہے کہ اوور آرم باؤلنگ کے دور کو جدید کرکٹ کا آغاز سمجھا جاتا ہے۔

کوہلی کی 49 سنچریوں کا ریکارڈ: جب سچن تندولکر نے خود کہا کہ ویراٹ ان کا ریکارڈ توڑیں گے ’ویوین رچرڈز نے کہا تمہارے آنے سے بھی فرق نہیں پڑا، سکور صفر ہی ہے‘انڈیا بمقابلہ پاکستان: کیا ’یکطرفہ کرکٹ میچوں‘ کی وجہ سے روایتی حریفوں کے درمیان مقابلوں کا رنگ پھیکا پڑ گیا ہے؟ٹاس کا تنازع، کیڑوں کی بہتات اور الجھنوں کے درمیان ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کو انڈیا کے ہاتھوں 88 رنز سے شکست ٹی 20 کرکٹ میں کم سکور کا نیا ریکارڈ: 10 رن پر پوری ٹیم آؤٹ پھر دو گیندوں پر دو چھکے اور میچ ختمویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کا 27 رنز پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ: ’مچل سٹارک کی 15 گیندوں پر پانچ وکٹیں، کوئی سرفراز نواز کو یاد نہیں کر رہا‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More