افغانستان کی بدلتی صورتحال پر غور کے لیے پاکستان، ایران، روس اور چین آج روس میں ایک غیر معمولی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان کریں گے۔ اجلاس میں افغانستان کی مجموعی صورتحال، علاقائی سلامتی اور انسدادِ دہشت گردی کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شریک ممالک افغانستان میں کسی بھی بیرونی یا غیر ملکی فوجی اڈے کے قیام کی مخالفت کی تجدید کریں گے اس کے علاوہ 1988 کے پابندیوں کے نظام میں زمینی حقائق کے مطابق تبدیلیوں کی ضرورت پر بھی زور دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اجلاس میں افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ اٹھائے گا۔ محمد صادق کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور جیش العدل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔ اس کے ساتھ دہشت گردوں کی بھرتیوں، اسلحہ فراہمی اور فنڈنگ کے خاتمے پر بھی زور دیا جائے گا۔
اجلاس میں شریک ممالک انسانی حقوق، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے حقوق کی بحالی، لڑکیوں کی تعلیم اور روزگار کے مواقع کی فراہمی پر بھی زور دیں گے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ چاروں ممالک افغانستان میں جامع اور حکومت کے قیام، افغان مہاجرین کی باعزت واپسی اور افغانستان کے منجمد بین الاقوامی اثاثہ جات کی بحالی کی حمایت کریں گے۔ اجلاس میں انسدادِ منشیات، اسمگلنگ کے خاتمے اور علاقائی ترقیاتی منصوبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔