راولپنڈی: توشہ خانہ 2 کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف سماعت اڈیالہ جیل میں جاری رہی۔ سماعت کے دوران استغاثہ کے آخری گواہ پر جرح مکمل کر لی گئی، جس کے بعد عدالت نے کیس کی مزید کارروائی 8 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کیس کی کارروائی کی۔ استغاثہ کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ایف آئی اے ذوالفقار عباس نقوی اور عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ بانی پی ٹی آئی کی وکالت قوسین فیصل نے کی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں، سینیٹر علی ظفر، مشال یوسفزئی اور سلمان اکرم راجہ بھی موجود تھے۔
کارروائی کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے نیب افسر اور استغاثہ کے آخری گواہ محسن ہارون پر تفصیلی جرح مکمل کی۔ عدالت نے جرح مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت سوالنامے فراہم کر دیئے۔
ذرائع کے مطابق، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی دونوں کو 29، 29 سوالات پر مشتمل سوالنامے دیے گئے ہیں، جن کے جوابات آئندہ سماعت پر طلب کیے جائیں گے۔ عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ سماعت میں ممکنہ طور پر ملزمان کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے، جس کے بعد مقدمہ اپنے نتیجہ خیز مرحلے میں داخل ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ مقدمہ توشہ خانہ سے قیمتی تحائف کی خرید و فروخت اور آمدن چھپانے کے الزامات سے متعلق ہے، جس میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نامزد ہیں۔