فائل فوٹوپاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان رہا، 100 انڈيکس تقریباً 3 سال بعد 46 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگيا، آئل، سیمنٹ، اسٹیل، کیمیکل، پاور سيکٹر ميں سرمایہ کاروں کی دلچسپی نظر آئی، آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کی خبر پر انویسٹرز سرگرم رہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج پونے 3 سال کی بلند ترين سطح پر پہنچ گیا، کے ایس ای 100 انڈیکس 170 سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد 46 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگیا۔نئے سال کے دوسرے ہفتے میں انڈیکس کی بلند ترین سطح 393 پوائنٹس اضافے سے 46 ہزار 315 رہی، تاہم کاروبار کا اختتام 170 پوائنٹس اضافے سے 46 ہزار 91 پر ہوا۔کے ایس ای 100 انڈیکس میں آج (بدھ کو) 84 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 26 ارب 86 کروڑ روپے تھی، مارکیٹ کیپٹلائزیشن 2 ارب روپے اضافے سے 8 ہزار 356 ارب روپے پر پہنچ گیا۔رپورٹ کے مطابق آئل، سیمنٹ، اسٹیل، کیمیکل اور پاور سيکٹر ميں سرمایہ کاروں کی دلچسپی رہی، آئی ایم ایف پروگرام بحال ہونے کی خبر پر سرمایہ کار زیادہ سرگرم نظر آئے، کاروباری حجم بھی 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی اشاریوں میں بہتری کی خبریں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی وجہ بنیں۔جے ایس گلوبل ریسرچ انالسٹ احمد لاکھانی کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مسلسل ساتویں مہینے 2 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 14.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور توقعات ہیں کہ دسمبر اور جنوری میں بھی یہ اعداد و شمار برقرار رہیں گے۔احمد لاکھانی کا دعویٰ ہے کہ رواں سال کے اختتام تک پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا انڈیکس 52 ہزار سے 55 ہزار تک جانے کی امید ہے۔