یورپی ملک فن لينڈ نے نيٹو اتحاد ميں شموليت کا فيصلہ کر لیا ہے جبکہ سويڈن بھی عنقريب اس بارے ميں فيصلہ کرنے والا ہے۔فن لینڈ کے صدر اور وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ وہ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو میں جلد از جلد شمولیت کے حق میں ہیں۔فن لينڈ کی جانب سے يہ فيصلہ ايک ایسے وقت پر سامنے آيا ہے جب ایک روز قبل ہی برطانوی وزير اعظم بورس جانسن نے فن لينڈ اور سويڈن کا دورہ کيا تھا اور دونوں ملکوں کے ساتھ دفاعی تعلقات بڑھانے کے ايک معاہدے کو حتمی شکل دی تھی۔بورس جانسن کے دورے کے دوران برطانیہ نے يہ يقين دہانی بھی کرائی ہے کہ اگر سویڈن اور فن لینڈ پر حملہ کيا گيا تو اس صورت میں برطانيہ ان کی مدد کرے گا۔دوسری جانب روس نے خبردار کیا ہے کہ اسے پڑوسی ملک فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے جواب میں عسکری سطح کے تکنیکی اقدامات کرنے ہوں گے۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ نیٹو کی توسیع اور روسی سرحدوں تک رسائی يورپ کو زیادہ مستحکم اور محفوظ نہیں بناتی۔روس کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ماسکو کو اپنی قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے فوجی، تکنیکی اور دیگر اقدامات کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے اور روس کے لیے ایک اور فوجی خطرہ پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔روس نے خبردار کر رکھا ہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔واضح رہے کہ رواں سال فروری میں روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد سے فن لینڈ اور سویڈن سوچ رہے ہیں کہ اپنے غیر جانبدار رہنے کے لائحہ عمل کو ترک کر کے 30 رکنی نیٹو میں شمولیت اختيار کر لی جائے۔