پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار بلے باز بابر اعظم کا کہنا ہے کہ میں نے بہت مشکل حالات دیکھے ہیں، صبح بجے کام پر جاتا تھا ور فارغ وقت میں کرکٹ کا شوق پورا کرتا تھا۔
سوشل میڈیا پر فینز سے گفتگو کے خصوصی سیشن میں بابر اعظم نے بتایا کہ ان کی زندگی میں ایسے حالات بھی آئے جب وہ اپنے والد کی گھڑیوں کی دکان پرکام کرنے جاتے تھے۔
بابر اعظم نے بتایا کہ صبح 6 بجےدکان پر جاتے اور وقفے کےدوران کرکٹ کھیلتے تھے ۔ جب پاکستان ٹیم میں پہلی بار نام آیا وہ زندگی کےجذبانی لمحات میں سے ایک تھا۔آج وہ جس مقام پرہیں اس میں سرفرازاحمد کا بڑا ہاتھ ہے۔
بابر اعظم کا کہنا تھاہمیشہ مثبت سوچ رکھتا ہوں،کبھی کبھی منفی چیزوں کو نظرانداز کرتاہوں،جو غلطیاں ہوتی ہیں اپنے قریبی اور مینٹورز سے بات کرتا ہوں۔
بابر اعظم نے کہا کہ بطور پروفیشنل کوئی پرفیکٹ نہیں ہوتا،اسٹیو اسمتھ کی کور ڈرائیو سب سے بہترین ہے اوراے بی ڈی ویلیئر ان کے ڈریم بیٹنگ پارٹنر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ مثبت سوچ رکھتے ہیں، ان کا سب سے بڑا گول ورلڈکپ جیتنا ہے۔
ماسٹر بلاسٹر نے بتایاکہ فخرزمان کے ساتھ کھیلتے ہوئے پریشر نہیں ہوتا بلکہ دوسری ٹیم پریشر میں رہتی ہے، جب کھلاڑیوں کی پرفارمنس کی وجہ سے ان کی فیملیز کوہٹ کیا جاتاہےتو مشکل ہوتی ہے۔