صوبہ خیبر پختونخوا میں صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں ضلع کرم کے دونوں فریقین سے اسلحہ جمع کرنے اور وہاں موجود بنکرز کو مسمار کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کے پریس سیکریٹری کی جناب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق صوبائی ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیرِصدارت جمعے کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور متعلقہ اراکین صوبائی کابینہ کے علاوہ کور کمانڈر پشاور، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا، انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا اور اعلیٰ سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں ضلع کرم کے مسئلے کے پائیدار حل کے لیے طویل مشاورت کے بعد لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
ایپکس کمیٹی نے اپنے فیصلے مں کہا ہے کہ ’دونوں فریق تمام اسلحہ جمع کریں گے جس کے لیے فریقین حکومت کی ثالثی میں آپس میں ایک معاہدے پر دستخط کریں گے۔ معاہدے میں رضاکارانہ طور پر اسلحہ جمع کرنے کے لیے دونوں فریق 15 دنوں میں لائحہ عمل دیں گے۔‘
’یکم فروری تک تمام اسلحہ انتظامیہ کے پاس جمع کیا جائے۔ اور علاقے میں قائم تمام بنکر مسمار کیے جائیں گے۔‘فیصلے کے مطابق اسی دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاقے کا زمینی راستہ وقفے وقفے سے عارضی طور پر کھول دیا جائے گا۔ زمینی راستے پر آمد و رفت کو محفوظ بنانے کے لیے سکیورٹی میکنزم ترتیب دیا گیا ہے جس کے تحت پولیس اور ایف سی قافلوں کو مشترکہ طور پر سکیورٹی فراہم کریں گے۔’علاقے میں آمدورفت کے مسئلے کے حل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی ائیر سروس شروع کی جائے گی جس کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیلی کاپٹر فراہم کریں گی۔‘صوبائی ایپکس کمیٹی نے اپنے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ ’فریقین زمینی راستے کو ہمہ وقت کھلا رکھنے کے لیے کسی بھی پُرتشدد کارروائی سے اجتناب کریں ورنہ انتظامیہ راستے کو دوبارہ بند کرنے پر مجبور ہو گی۔‘اس کے علاوہ علاقے میں فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے والے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بند کیا جائے گا۔