مراکش کشتی حادثے میں ملوث انسانی سمگلر مظفرگڑھ سے گرفتار: ایف آئی اے

اردو نیوز  |  Jan 25, 2025

پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کہا ہے کہ مراکش کشتی حادثے میں ملوث ایک انسانی سمگلر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سنیچر کو ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ ’ایف آئی اے کمپوزٹ سرکل گجرات اور ڈی جی خان نے مظفرگڑھ میں مشترکہ کارروائی کر کے مطلوب ملزم عدیل کو گرفتار کیا۔

ایف آئی اے کے مطابق ملزم نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر متاثرہ ریحان اسلم کو سپین بھجوانے کے لیے 40 لاکھ روپے کا معاہدہ کیا تھا۔

اس کے بعد ریحان کے گھر والوں نے رقم گرفتار ملزم کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی۔

بیان کے مطابق ’ملزمان کی جانب سے ریحان اسلم کو پہلے پاکستان سے دبئی، بعد ازاں دبئی سے ایتھوپیا، سینیگال بھجوایا گیا۔‘

ملزم نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ریحان اسلم کو کشتی کے ذریعے موریطانیہ سے سپین سمگل کرنے کی کوشش کی لیکن کشتی حادثے میں ریحان کی موت واقع ہو گئی۔‘

دوسری جانب ایف آئی اے کے ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون عبدالقادر قمر نے کہا ہے کہ ’کشتی حادثات میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ایف آئی اے کی ٹیمیں لواحقین سے مسلسل رابطے میں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’کشتی حادثات کے ذمہ دار انسانی سمگلروں کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔‘

انسانی سمگلنگ کے سدباب کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائمپاکستان میں انسانی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کے سدباب کے لیے وزیرِاعظم نے خصوصی ٹاسک فورس قائم کر دی ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جمعے کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات کے واقعے پر ہفتہ وار اجلاس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔

اجلاس میں انسانی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کے سدباب کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے کی منظوری دی گئی جس کی سربراہی خود وزیرِاعظم کریں گے۔

بیان کے مطابق وزیرِاعظم کو اجلاس میں غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی میں پاکستانیوں کی اموات میں ملوث گروہوں، پاکستان میں مختلف اداروں کی جانب سے گرفتاریوں، ایف آئی آرز اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More