بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ذہنی معذور شخص نے انتظامیہ کی دوڑیں لگوا دیں۔ڈپٹی کمشنر ہاؤس کی مسجد میں داخل ہو کر خُود کو اُڑانے کی دھمکی پر انتظامیہ نے پولیس، بم ڈسپوزل سکواڈ اور فوج طلب کرلی۔قابو کرنے کی کوشش کے دوران ذہنی مریض نے اپنے ہی چچا کو قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب اس وقت پیش آیا جب ایک مشکوک شخص نے ڈپٹی کمشنر ہاؤس میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کی تو مشکوک شخص قریبی مسجد میں داخل ہوگیا۔ایس ایس پی گوادر ضیاء مندوخیل نے اردو نیوز کو بتایا کہ مسجد میں داخل ہونے کے بعد مشکوک شخص نے سپیکر پر اعلانات شروع کردیے اور دھمکیاں دینا شروع کردیں کہ کوئی اس کے قریب آیا تو وہ خود کو دھماکے سے اُڑا دے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر ہمیں لگا کہ کوئی دہشت گرد ہے۔ خطرے کے پیشِ نظر پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مسجد کی طرف جانے والے راستوں کو سیل کردیا۔اس دوران فوجی اہلکار بھی موقعے پر پہنچ گئے۔ایس ایس پی کے مطابق اس دوران پتا چلا کہ رحمت اللہ بڑیچ نامی شخص آیا اور کہا کہ یہ مشکوک شخص اس کا بھتیجا سمیع اللہ بڑیچ ہے جو ذہنی مریض ہے اور اسے دماغی دورے پڑتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رحمت اللہ اپنے بھتیجے سمیع اللہ کو سمجھانے بجھانے کے لیے مسجد کے اندر داخل ہوا تو سمیع اللہ نے پہلے ڈنڈے کے وار کرکے چچا کو بے ہوش کردیا اور اس کے بعد چُھریوں کے وار کرکے انہیں قتل کردیا۔عینی شاہدین کے مطابق پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز کو ملزم کو قابو کرنے میں دو سے تین گھنٹے لگے۔ایس ایس پی نے بتایا کہ ڈرون کیمروں اور دیگر وسائل کے ذریعے ہمیں معلوم ہوا کہ ملزم کے پاس خُودکش جیکٹ اور اسلحہ موجود نہیں جس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے اندر داخل ہو کر ملزم کو قابو کرلیا اور گرفتار کرلیا۔’ملزم سمیع اللہ اور اس کے چچا رحمت اللہ کا تعلق کوئٹہ کے علاقے موسیٰ کالونی سے بتایا جاتا ہے اور قریب ہی ان کی دکان ہے۔ ملزم کے خلاف اس کے دوسرے چچا عبدالمالک کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔