ڈی جی خان: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میرے آگے علی امین گنڈاپور کی کوئی حیثیت نہیں۔ خیبر پختونخوا میں کرپشن ہی کرپشن ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں کے عوام ہماری بات سنتے ہیں۔ لیکن ہم چاہتے ہوئے بھی قبائلی علاقوں میں نہیں جا سکتے۔ ہم کسی صورت بھی ظلم اور جبر کے ساتھ نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے مسائل حل کرسکتے ہیں۔ اور ہم ملک اور فوج کے خیرخواہ ہیں۔ ہم ایک اور جرگہ بلائیں گے اور لائحہ عمل طے کریں گے۔ جبکہ ہمارے خلاف نئی سازش رچائی جارہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن کے لیے تمام توانائیاں خرچ کی ہیں۔ جبکہ قبائلی علاقوں کے عوام پریشان ہیں اور اپنے علاقے چھوڑ رہے ہیں۔ اور جو آپ کو سبز باغ دکھائے گئے تھے امید ہے آپ ان باغوں میں گھومتے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کا مؤقف ہے کہ اسلحے کا استعمال نہیں کرنا۔ اور جن علاقوں میں امن تھا وہاں بھی اب وحشت ہے۔ قبائلیوں کو جو سبز باغ دکھائے گئے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔ اور قبائلی علاقوں سے جتنے فنڈز کا وعدہ ہوا تھا وہ پورا نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا متنازعہ کمیٹی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا مطالبہ
خیبر پختونخوا حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ نہ یہاں کوئی حکومت ہے اور نہ ہی امن ہے۔ خیبر پختونخوا میں کرپشن ہی کرپشن ہے۔ پہلےجہاں امن تھا آج وہاں بدامنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 100 بار آئے ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ ہمارا انضمام کا فیصلہ غلط تھا اور میرا پہلے دن سے یہی مؤقف رہا ہے۔ جبکہ 9 سال ہو گئے ہیں قبائل کو ان کا حق نہیں ملا۔ اور امن کے حوالے سے حکومت بتائے کہ ان کا ایجنڈا کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں پریشان ہوں کہیں خطے میں جغرافیائی تبدیلی تو نہیں لائی جا رہی ہے۔ طاقت کا استعمال کسی مسئلہ کا حل نہیں۔ اور خیبر پختونخوا میں نہ امن ہے اور نہ ہی حکومت۔ 26ویں ترمیم پی ٹی آئی کے ووٹ سے پاس ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرے آگے علی امین گنڈاپور کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ امریکہ میں چاہے کسی کی بھی حکومت ہو لیکن خارجہ پالیسی ایک ہی ہوتی ہے۔