اردو نیوز | Jan 25, 2025
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیرِاہتمام بلوچستان کے ضلع چاغی کے شہر دالبندین میں جلسہ منعقد کیا گیا جس میں صوبے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بند کرنے اور عالمی اداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔
مقامی صحافیوں کے مطابق جلسے سے دو روز قبل ہی چاغی اور اس سے متصل خاران اور نوشکی کے اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی تھی جبکہ جلسے کے موقعے پر ضلع بھر میں موبائل فون نیٹ ورک بھی معطل کردی گئی۔جلسے میں چاغی کے علاوہ نوشکی، خاران اور بلوچستان کے دیگر اضلاع سے بھی بڑی تعداد میں افراد نے قافلوں کی شکل میں شرکت کی۔مقامی صحافیوں کے مطابق یہ چاغی کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع تھا جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔بلوچ یکجہتی کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر قائدین نے جلسے سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان کے معدنی وسائل کی لُوٹ مار کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بلوچستان کے عوام کی مرضی و منشاء کے بغیر کوئی بھی میگا پروجیکٹ کامیاب نہیں ہوگا۔‘ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ ’بلوچوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ مظالم اور ناانصافیوں نے ہی بلوچوں کو آج متحد کیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں بلوچستان میں ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں۔‘
Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More