پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔سنیچر کو وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزارت خارجہ مراکش کی دخلہ بندرگاہ کے قریب حالیہ سمندری حادثے میں بچ جانے والے 22 پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے رابطہ کر رہی ہے۔’مراکشی حکام کے ساتھ مل کر مکمل تحقیقات اور روابط کے بعد ان افراد کو مرحلہ وار پاکستان واپس بھیج دیا جائے گا۔‘
بیان کے مطابق رباط میں پاکستانی سفارت خانہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی اور وطن واپسی کے پیچیدہ طریقہ کار کو حتمی شکل دینے کے لیے مراکشی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
رواں برس 16 جنوری کو افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر سپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا تھا۔مراکش میں حکام نے بتایا تھا کہ 86 تارکین وطن کی کشتی دو جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی۔ اور ابتدائی طور پر اس حادثے کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین کے وطن ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔رباط میں مقامی حکام کا کہنا تھا کہ کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے۔وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ دخلہ میں سفارت خانے کی قونصلر ٹیم نے زندہ بچ جانے والوں کی واپسی کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔’وزارت خارجہ کا کرائسز مینجمنٹ یونٹ (سی ایم یو) صورتحال کی نگرانی، متاثرہ افراد کو ضروری مدد فراہم کرنے اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے فعال ہے۔‘