پنجاب میں پانی بچانے کے لیے نئے قوانین: کیا گھر میں گاڑیاں دھونے پر پابندی اور جُرمانے سے تبدیلی آئے گی؟

بی بی سی اردو  |  Feb 13, 2025

Getty Imagesپنجاب حکومت نے گھروں میں گاڑی دھونے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت نے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے نئے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ کے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس یکم ستمبر سے رواں برس 15 جنوری تک صوبے میں 42 فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں۔

صوبائی محکمہ ماحولیات نے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے گاڑیوں کی سروس کے تمام غیر قانونی سروس سٹیشنز کو بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ جس سروس سٹیشن میں پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کا نظام نصب نہیں ہو گا اس پر ایک لاکھ روپے جُرمانہ عائد کیا جائے گا۔

صرف یہی نہیں پنجاب حکومت نے گھروں میں گاڑی دھونے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اور خبردار کیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والے پر 10 ہزار روپے کا جُرمانہ ہو گا جبکہ تعمیراتی مقامات پر بھی زمینی پانی کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

نئے قوانین پر عملدرآمد کیسے ممکن ہے؟

پنجاب انوائرمنٹل ایکٹ کے تحت تمام پابندیوں کا اطلاق فوری طور پر ہو گا اور اس تمام عمل کی نگرانی کے لیے سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کی سربراہی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔

محکمہ ماحولیات کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی میں سیکریٹری ماحولیات راجہ جہانگیر بھی شامل ہیں، جن کا کہنا ہے کہ محکمہ موسمیات کے مطابق صوبے میں 42 فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں۔

انھوں نے بی بی سی کے نامہ نگار عمردراز ننگیانہ کو بتایا کہ ’صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بھی الرٹ جاری کیا ہے کہ پنجاب کے 13، 14 اضلاع میں اس وقت خشک سالی کی کیفیت ہے۔‘

Getty Imagesجس سروس سٹیشن میں پانی کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کا نظام نصب نہیں ہوگا اس پر ایک لاکھ روپے کا جُرمانہ عائد کیا جائے گا

ان کے مطابق خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں پوٹھوہار، جنوبی اور وسطی پنجاب کے اضلاع شامل ہیں۔

راجہ جہانگیر کے مطابق ’کار واش پانی کے ضائع ہونے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور گھروں میں گاڑیاں دھونا بھی کوئی اچھا عمل نہیں۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ ان پابندیوں پر کیسے عمل کروائیں گے تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہم گھر گھر جا کر تو کسی کو نہیں روک سکتے لیکن حکومت کے پیٹرولنگ یونٹس جہاں بھی گھروں کے باہر پانی جمع یا گاڑی کو دُھلتا ہوا دیکھیں گے جُرمانے کریں گے۔‘

’ہم لوگوں میں آگاہی پھیلانے کے لیے اپنے رضاکاروں کا بھی استعمال کریں گے اور میڈیا کا بھی۔‘

سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کی انڈین خواہش نظرِثانی کے مطالبے میں کیسے تبدیل ہوئیاے 23 اے: دنیا کا سب سے بڑا برفانی تودا جو سمندری بھنور کا قیدی بن گیا ہے’ٹوائلٹ سیٹ سے بھی زیادہ گندی‘ اپنی پانی کی بوتل آپ کیسے صاف رکھ سکتے ہیں؟انڈیا کا وہ نوجوان جو خشک ڈیم میں مرتے جانوروں کے لیے ’مسیحا‘ بن گیا

تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات کے پاس جُرمانے کی رقم طے کرنے کے اختیارات نہیں۔

ماحولیاتی مسائل پر کام کرنے والے وکیل رافع عالم نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’قانونی اعتبار سے انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی جرمانے کی رقم کا تعین نہیں کر سکتی۔ ماحولیاتی قانون کی خلاف ورزی پر ہونے والے جُرمانے کا تعین بھی قانون نے ہی کرنا ہے اور یہ سب کچھ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے نہیں کیا جا سکتا۔‘

کیا ان اقدامات کے ذریعے پانی کا بچاؤ ممکن ہے؟

ماحولیاتی ماہرین سمجھتے ہیں کہ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے حکومتی اقدامات کے سبب کوئی ’کثیر المدتی‘ فوائد نہیں۔

انٹرنشنل واٹر مینجمنٹ انسٹٹیوٹ سے منسلک ڈاکٹر شاہد اقبال نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ ’یہ جن اقدامات کا ذکر آپ نے کیا، یہ ایمرجنسی کی بنیاد پر لیے جاتے ہیں اور ان کے ذریعے پانی کی زیادہ بچت ممکن نہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ سب سے زیادہ پانی ذراعت کے شعبے میں استعمال ہوتا ہے اور ہمارا نکاسی آب کا نظام تقریباً 100 برس پُرانا ہے۔

’ہمارے کسان کو ایک بات سمجھ نہیں آتی کہ اگر وہ پانی ضرورت سے زیادہ استعمال کرے گا تو فصل بھی خراب ہو گی۔‘

ان کے مطابق نکاسی آب کے نظام کو جدید خطور پر استوار کرنے کی ضرورت ہے اگر صرف فصل پر پانی کے چھڑکاؤ کے لیے سپرنکلر کا استعمال کیا جائے تو پانی کی بچت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر شاہد اقبال کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں واٹر پرائسنگ کے معاملے کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے، اگر آپ سالانہ 200 روپے آبیانہ لیں گے تو لوگ پانی کا بےدریغ استعمال ہی کریں گے۔‘

Getty Imagesگذشتہ برس یکم ستمبر سے رواں برس 15 جنوری تک صوبے میں 42 فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں

’اصولاً جس کے پاس جتنی زمین ہو اس سے پانی کی مد میں بھی اُتنے ہی پیسے لیے جانے چاہییں۔‘

ان کے مطابق فصل کے لیے استعمال ہونے والی زمین کو ہی صرف اگر ہموار کر لیا جائے تو پانی کی بچت ہو سکتی ہے۔

’جہاں ڈھلوان ہوتی ہے وہاں سارا پانی جمع ہو جاتا ہے اور جہاں زمین اوپر ہوتی ہے وہاں پانی پہنچ نہیں پاتا، اسی لیے کسان پانی وہاں تک پہنچانے کے لیے پانی ضائع کرتے رہتے ہیں۔‘

کیا فلٹر کا ’صاف‘ پانی واقعی نلکے کے پانی سے بہتر ہوتا ہے؟چین کے متعدد بڑے شہر تیزی سے زمین میں کیوں دھنس رہے ہیں اور اس کا حل کیا ہے؟نہ برف نہ بارش اُداس جنوری: پاکستان اور انڈیا کے پہاڑی علاقوں میں خشک موسمِ سرما، ’اس کی مثال نہیں ملتی‘پیاس کی شدّت میں بہت زیادہ پانی پینا بھی ’اچانک موت کا سبب بن سکتا ہے‘ ’بورنگ‘: روایتی ذرائع سے سائنسی طریقوں تک، کیا زیر زمین پانی کی موجودگی کا پتا لگایا جا سکتا ہے؟نامعلوم افراد نے پسنی سے ملنے والی وہیل کا پیٹ کیوں چاک کیا؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More